دمشق: (دنیا نیوز) شام میں باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقے مشرقی غوطہ میں عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔ بمباری اور فائرنگ میں ایک بچے سمیت دو شہری ہلاک ہو گئے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا حکم پامال، سلامتی کونسل کی قراداد اور عارضی جنگ بندی کا معاہدہ ناکام، شام میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے مشرقی غوطہ میں عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔ بمباری اور فائرنگ میں ایک بچے سمیت دو شہری ہلاک ہو گئے۔ دوسری جانب چین نے تباہ حال شہر کے باسیوں کے لئے خوراک اور ادویات شام پہنچا دی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شامی باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقے مشرقی غوطہ میں جنگ بندی پر روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے حکم کو ہوا میں اڑا دیا گیا، پانچ گھنٹے کی جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود سرکاری اور روسی طیاروں نے مختلف حصوں پر بمباری اورفائرنگ کی۔
برطانوی انسانی حقوق کی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق صدر بشار الاسد کی فوج نے قصبے جسرین پر راکٹ فائر کیا جس سے سات سال کا ایک بچہ جاں بحق اور سات افراد زخمی ہو گئے۔
ادھر شام میں قوام متحدہ کے کے ترجمان نے مشرقی غوطہ مین لڑائی کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے خراب صورتحال میں زخمیوں اور شہریوں کو نہیں نکال سکتے۔
دوسری جانب چین نے غوطہ کے شہریوں کے امداد بھیجی ہے۔ حکام کے مطابق پانچ ہزار چار سو ٹن خوراک، ادویات اور دوسری اشیا شام پہنچا دی گئی ہیں۔