مکہ: (ویب ڈیسک) "خانہ کعبہ" کا غلاف جس کو کسوہ کہا جاتا ہے، سب سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبے پر یمنی کپڑے کا غلاف چڑھایا۔ اسی طرح صحابہ نے بھی کسوہ کے لیے سفید اور سرخ دھاری والے یمنی کپڑے کا استعمال کیا۔ کعبے کو سیاہ رنگ کا غلاف سب سے پہلے خلیفہ الناصر العباسی نے چڑھایا اور یہی سیاہ رنگ آج تک چلا آ رہا ہے۔
شاہ عبدالعزیز نے خانہ کعبہ کے غلاف کی تیاری کے لیے ام القریٰ کارخانے کی تعمیر کا فرمان جاری کیا۔ خانہ کعبہ کا بیرونی غلاف یعنی کسوہ ہر سال 9 ذوالحجہ کو تبدیل کیا جاتا ہے۔ یہ ریشم ، کاٹن ، اور سونے چاندی کے تاروں سے تیار کیا جاتا ہے۔ کسوہ کی بلندی 14 میٹر ہوتی ہے۔ غلاف کعبۃ اللہ پر قرآنی آیات موجود ہوتی ہیں جس کے لیے سعودی حکومت کی جانب سےمختار عالم شقدر کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
مختار عالم شقدر سرکاری خطاط ہیں اور وہ اپنے استاد عبدالرحیم بخاری کے انتقال کے بعد اس منصب پر فائز ہوئے تھے۔
مختار عالم نے 2 سال تک مسجد الحرام کے خطاطی اسکول میں تربیت حاصل کی۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق انھوں نے فنون کی تعلیم میں بی اے کی ڈگری حاصل کی اور اس کے بعد مختلف تعلیمی اداروں میں 20 سال تک خطاطی کے استاد کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ مکہ مکرمہ میں عربی خطاطی کے ماہر خوش نویس کے طور پر معروف ہیں۔ مختار عالم نے کمپیوٹرز کے ذریعے غلاف کعبہ پرخطاطی کی تجویز پیش کی تھی۔ اس وقت غلافِ کعبہ پر نظر آنے والی تمام خطاطی مرحوم عبدالرحیم بخاری نے متعارف کرائی تھی۔
البتہ مختار عالم شقدر نے اس میں تھوڑی بہت تبدیلیاں کی ہیں اور غلاف کے بعض خالی حصوں پر خطاطی کا اضافہ کیا ہے۔ غلاف کعبۃ اللہ پر ہر سال قرآنی آیات کی نئے سرے سے خطاطی نہیں کی جاتی بلکہ فیکٹری نے مستقبل میں استعمال کے لیے سانچے بنا رکھے ہیں۔ ان سانچوں کی تیاری کے مختلف مراحل ہوتے ہیں۔اول ،قرآنی آیات کا متن کاغذ کے کسی ٹکڑے پر ہاتھ سے لکھا جاتا ہے ، پھر انھیں ایک گرافک آرٹسٹ سافٹ ویر کی مدد سے کمپیوٹر میں شامل کرتا ہے۔
پھر کمپیوٹر سے اس متن کا ایک صاف کاغذ پر پرنٹ لیا جاتا ہے اور اس کو سانچے کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔پھر سانچے کو کشیدہ کاری کے شعبے میں بھیج دیا جاتا ہے جہاں ہنر مند کشیدہ کار سنہرے اور نقرئی دھاگے کی مدد سے غلاف کعبۃاللہ کو سیتے اور قرآنی الفاظ کو نمایاں کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ خانہ کعبہ کاغلاف پانچ حصوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ ہر حصہ کعبے کی ایک سمت کو ڈھانپ لیتا ہے جب کہ پانچواں حصہ وہ پردہ ہوتا ہے جو کعبے کے دروازے پر لگایا جاتا ہے۔ ان تمام حصوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ملایا گیا ہوتا ہے۔