بھارتی سپریم کورٹ میں آرٹیکل 35 اے کی سماعت ملتوی

Last Updated On 06 August,2018 12:21 pm

نئی دہلی (دنیا نیوز ) بھارتی سپریم کورٹ میں آرٹیکل 35 اے سے متعلق کیس کی سماعت ایک جج کی غیر حاضری کی وجہ سے 27 اگست تک ملتوی کر دی گئی، ادھر آئینی حیثیت میں تبدیلی کی کوششوں کے خلاف وادی میں دو روزہ ہڑتال جاری ہے۔

جنت نظیر وادی کو مقتل گاہ بنانے کے بعد بھی بھارت کو سکون نہ آیا، مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی گھناؤنی سازش شروع کر دی۔ بھارتی سپریم کورٹ میں آج آئین کے آرٹیکل 35 اے کو منسوخ کرنے کے لیے دائر درخواست کی سماعت ہوئی جو ایک جج کی غیر حاضری کی وجہ سے 27 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔

انیس سو چون میں صدر کے حکم پر آئین میں آرٹیکل 35 اے شامل کیا گیا جس کے تحت صرف کشمیریوں کو ہی وادی میں جائیداد خریدنے کا حق حاصل ہے۔ اس کے منسوخ ہونے کی صورت میں بھارت مقبوضہ وادی میں نئی ہندو بستیاں آباد کر سکے گا۔ آرٹیکل 35 اے کو ختم کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست ایک غیر سرکاری تنظیم  وی، دی سٹیزنز  نے 2014 میں دائر کی تھی جسے ہندو تنظیم راشٹریہ سوئیم سیوک سنگھ کی پشت پناہی حاصل ہے۔

ادھر کشمیری اس بھیانک سازش کے خلاف سینہ سپر ہیں، وادی میں اس مذموم سازش کے خلاف دو روزہ ہڑتال جاری ہے۔