تہران(نیٹ نیوز ) ایران کی جوہری توانائی کے ادارے کےسربراہ علی اکبر صالحی نےکہا ہےکہ رہبر انقلاب آیت اللہ علی خامنہ ای کی ہدایت پر یورینیم افزودگی کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنے کے لیے سینٹری فیوجزکی تیاری کے نئے مرکز پلیٹ فارم پرکام شروع کردیا گیا ہے۔
اخبار’ایران‘ کو دیے گئے انٹرویو میں علی اکبر صالحی کا کہنا تھا کہ تہران میں جوہری پلانٹ کو دوبارہ فعال کیاجا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جوہری پلانٹ دو سال پہلے والی حالت میں نہیں بلکہ اس سے بہتر اور مکمل شکل میں بنایا جا رہا ہے۔ اس جوہری تنصیب کی تیاری کے لیے ایک یورپی ملک سے معاہدہ کیا گیا ہے۔
ایرانی جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ نے عندیہ دیا کہ تہران جوہری اسلحہ کے تجربات پر پابندی کے پروٹوکول سےباہر نکل سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ اگر عالمی طاقتوں کےساتھ طے پایا جوہری سمجھوتہ ختم ہوتا ہے تو ہمارے لیے اضافی پروٹوکول پرعمل درآمدکرنا ممکن نہیں رہے گا، تاہم اس حوالے سے فیصلہ مجھےنہیں بلکہ جوہری معاہدے کی نگرانی کے لیے قائم کردہ کمیٹی اور ریاست کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں کو کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ ای نے سینٹری فیوجز کی تیاری کے جدید مرکز کے قیام کے لیے پلیٹ فارم کوجلد از جلد مکمل کرنے کے احکامات دیے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن پر رعب طاری کرنے کے لیے ایران کو دفاعی اعتبار سے مزید مضبوط بنایا جائے۔
علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ اگر 2015ء کو طے پائے جوہری معاہدے سے ایرانی قومی مفادات کاتحفظ نہیں کیاجاسکتا تو اس سےختم کرنے کی تیاری کی جائے۔