سری نگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر میں عید الاضحیٰ کے موقع پر کرفیو نافذ ہے، آٹھویں روز بھی لوگ گھروں میں محصور ہیں، عید پر کشمیری مائیں اپنےبچوں کی راہ تکتی رہیں، انٹرنیٹ اور میڈیا بلیک آؤٹ کی وجہ سے جنت نظیر وادی دنیا سے کٹ کررہ گئی۔
جنت نظیر وادی کےمکین ہندوپرست مودی کی وجہ سے ظلم کا شکار، کرفیو کی وجہ سے بیشتر کشمیری عید کی نماز بھی نہیں ادا کر سکے۔ کشمیری مسلمان سنت ابراہیمی کی ادائیگی سے بھی محروم کر دیئے گئے۔
وادی کے گلی کوچوں میں مسلح بھارتی فوجیوں کا گشت، ٹریفک، بازار، سکول بند، غذائی بحران بھی سنگین ہو گیا۔ کشمیر کا بیرونی دنیا سےآٹھ روز سے رابطہ منقطع ہے۔ قابض انتظامیہ نے حریت قیادت اور سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھروں میں نظر بند کررکھا ہے، 600 سے زائد سیاسی رہنما اور کارکن گرفتار ہیں۔