سری نگر: (دنیا نیوز) ہندوپرست مودی نے جنت نظیروادی میں ہندو آباد کرنے کی منصوبہ بندی کر لی۔ بین الاقوامی میڈیا نے لکھا مودی کے اس فیصلے سے بدامنی کا خدشہ پید ہوگیا، کشمیر کو لوٹتے لوٹتے اب مودی اسے لینے پر تل گیا ہے۔
جنت نظیر وادی پر بھارت کا قبضہ کسی صورت قبول نہیں، بین الاقوامی میڈیا کی بھی مودی پر تنقید جاری ہے۔ دی گارڈین کے مطابق بھارت کے ہندو پرست وزیراعظم نریندر مودی کی متنازعہ حرکت کی وجہ سے بڑے پیمانے پر بدامنی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ کشمیر کی وجہ سے برطانیہ میں مقیم مسلم کمیونٹی میں اضطراب پایا جارہا ہے۔
برطانوی اخبار نے لکھا کہ نریندر مودی کا ہندو بالادستی کا نظریہ سیکولر بھارت کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دے گا۔ دی اوبزرور نے لکھا کہ نریندر مودی کے اس فیصلے نے پاکستان کےساتھ تنازع کو پھر ہوا دے دی ہے۔ مودی نے بین الاقوامی طور پر متنازع سمجھے جانے والے اس علاقے میں اپنی من مانی کر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بھی دھجیاں اڑا دیں۔
دی گارڈئین کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو عید پر بھی اپنوں سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ دی ٹیلی گراف نے لکھا مودی ہندو قوم پرست کے قبضے میں کشمیر میں ہندو آباد کاری بڑھانا چاہتا ہے۔
دی ٹائمز کے مطابق پہلے یہ گول تھا کہ کشمیر کو لوٹ لو اور اب مودی اسے حاصل کرنے پر تل گیا ہے۔ نریندر مودی کے اس اقدام نے خطے میں آگ کو ہوا دے دی ہے۔ دی فنانشل ٹائمز کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مودی کے ہاتھوں نازی ہٹلر کی تاریخ دہرائے جانے کا معاملے پر دنیا کو جھنجھوڑنے کیلئے وزیراعظم عمران خان نے اہم ٹویٹ میں پیغام دیا ہے۔
رائٹر ز نے لکھا عید والے دن مقبوضہ وادی میں بھارت مخالف نعرے گونجتے رہے۔ بلومبرگ کے ایڈیٹوریل میں مودی حکومت کے حالیہ اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ایک اور مغربی کنارہ بنا رہا ہے جو بہت بڑی غلطی ہو گی۔
کچھ اخبارات نے نریندر مودی کو ایشین ہٹلر کا خطاب بھی دیا اور لکھا کہ بھارتی وزیراعظم کے ہاتھ پہلے ہی خون سے رنگے ہیں۔