نئی دہلی: (دنیا نیوز) جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے۔ بھارتی ریاست اترپردیش میں مٹی کے برتن میں زندہ دفن بچی معجزاتی طورپر صحت یاب ہوگئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کی سب سے بڑی ریاستوں میں سے ایک یو پی میں زندہ دفن کی گئی بچی ہسپتال میں معجزاتی طورپر صحتیاب ہو گئی، نومولود کو اکتوبرمیں تشویشناک حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بچی کا سراغ اس وقت لگا جب ایک دیہاتی اپنی مردہ پیداہونے والی بیٹی کو دفن کررہا تھا۔ نومولود کو اکتوبرمیں پلیٹ لیٹس کی کمی اورخون میں فاسدمادے شامل ہونے پر ہسپتال لایا گیا۔
حکام کا کہنا تھا کہ لواحقین کے انتظار کی لازمی مدت کے بعد بچی کو گود لینے کے بارے انتظامات کیے جائیں گے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اب تک اس کے والدین کا سراغ نہیں لگایا گیا ہے اور لواحقین کے انتظار کی لازمی مدت کے بعد اسے گود لینے کے بارے انتظامات کیے جائیں گے۔ فی الحال ابھی وہ بچی شمالی ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں چلڈرن ویلفیئر حکام کی تحویل میں ہے۔
یاد رہے کہ ہندو مذہب میں عام طور پر مردہ افراد کو جلایا جاتا ہے لیکن کمسن اور نومولود بچوں کو اکثر دفن کیا جاتا ہے۔ دیہاتی کا کہنا تھا کہ زمین کھودتے وقت 3 فٹ زیر زمین اس کا بیلچہ مٹی کے ایک برتن سے ٹکرایا جس سے ٹوٹ گیا اور اس نے ایک بچے کو روتے ہوئے سنا۔ جب اس نے برتن نکالا تو اس میں ایک زندہ بچی ملی تھی۔
بچی کو پہلے مقامی سرکاری ہسپتال لے جایا گیا لیکن دو دن بعد اسے ڈاکٹر کھنہ کے بچوں کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا جہاں علاج کی بہتر سہولیات موجود ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ بچی کی پیدائش قبل از وقت تھی اور وہ ممکنہ طور پر 30 ہفتوں میں پیدا ہوئی تھی، اور جب اسے ہسپتال لایا گیا تو اس کا وزن محض 1.1 کلوگرام تھا۔