ینگون: (دنیا نیوز) میانمار سے فرار دو فوجیوں نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری سرپرستی میں قتل عام کیا، بیس دیہاتوں پر حملہ، ڈیڑھ سو افراد کے قتل عام اور اجتماعی قبریں بنانے کا انکشاف بھی کیا۔
امریکی اخبار کے مطابق میانمار سے فرار دونوں فوجیوں کو ہالینڈ کے شہر ہیگ میں پہنچا دیا گیا، ان کو عالمی عدالت انصاف میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ امریکی اخبار کے مطابق دونوں سپاہیوں کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ انہوں نے اور دیگر فوجیوں نے افسران کے کہنے پر روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کیا، اجتماعی قبریں بنائیں، خواتین کی عصمت دری کی اور گاؤں کے گاؤں خون میں نہلا دئیے۔
ایک فوجی کا مزید کہنا تھا کہ اس نے 30 روہنگیا مسلمانوں کے اجتماعی قتل عام میں حصہ لیا اور بعد میں انہیں ایک سیل ٹاور اور فوجی بیس کے قریب اجتماعی قبر میں دفنا دیا۔