باکو: (ویب ڈیسک) آذر بائیجان نے آرمینیا کے چھکے چھڑا دیئے، دونوں ممالک میں نیگورنوکاراباخ میں لڑائی جاری ہے جبکہ آرمینیا نے اعتراف کیا ہے کہ ہماری فوج کے اب تک 773 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آرمینیا اور آذربائیجان نے نیگورنو کاراباخ میں مزید جھڑپوں کی تصدیق کی ہے جہاں لڑائی کو تین ہفتے ہوچکے ہیں جبکہ جنگ بندی کی کوششیں بھی ناکام ہوچکی ہیں۔
آذربائیجان کی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ آرمینیا کی فوج کی جانب سے شیلنگ کا سلسلہ تھما نہیں اور ترتار اور آغدام میں مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا گیا جہاں 2شہری جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔
دوسری جانب آرمینیا کی وزارت دفاع کی ترجمان سشان اسٹیپانیان نے کہا کہ جنوبی علاقوں میں لڑائی میں شدت آئی ہے اور آذربائیجان کی فورسز کی طر سے ہمیں مزاحمت کا سامنا ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف کا کہنا تھا کہ ان کی فوج نے جبرائیل اور فضولی کے خطے میں کئی گاؤں اور شہروں میں قبضہ حاصل کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ نیگورنو کاراباخ میں آرمینیا کا قبضہ 90 کی دہائی سے ہے جبکہ عالمی سطح پر اس کو آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے۔
الہام علی یوف نے کہا کہ ہماری فورسز نے نیگورنو-کاراباخ کے جنوبی علاقے میں زینگیلان اور کئی قریبی گاؤں میں آرمینیا کی فوج کو پیچھے دھکیل دیا اور قبضہ کر لیا ہے۔
نیگورنو کاراباخ کے عہدیداروں کے مطابق 27 ستمبر کو شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک ان کے 773 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔
آذربائیجان کے حکام نے اپنے فوجی نقصان سے سے آگاہ نہیں کیا لیکن 61 شہریوں کے ہلاک اور 291 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔