سنتیاگو: (دنیا نیوز) چلی میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آ گئی، دارالحکومت سان تیاگو کے بعد دوسرے شہروں میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
مہنگائی اور معاشی عدم توازن کے خلاف ایک سال سے جاری مظاہرے ملک کے دوسرے شہروں میں بھی پھیل گئے، شہر ولپراسیو میں ہزاروں افراد نے ریلی میں شرکت کی، نوجوانوں نے جگہ جگہ آگ لگا کر صدر کے خلاف نعرے بازی کی۔
پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہو گئے، سکیورٹی اہلکاروں نے کئی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ چلی میں ایک برس سے جاری مظاہروں میں 36 سے زائد افراد ہلاک، ہزاروں زخمی اور گرفتار ہو چکے ہیں جبکہ حکومت ان مظاہروں پر قابو نہیں پا سکی۔
گزشتہ برس صدر سباسٹین پنیرا نے عوامی احتجاج کے آگے ہتھیار ڈالتے ہوئے کابینہ کو برطرف کرنے کا اعلان بھی کیا تھا اس کے باوجود بحران ختم نہ ہو سکا، واضح رہے کہ جنوبی امریکی ملک میں معاشی عدم مساوات پر شدید عوامی ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے، عوام کرایوں میں اضافے کی وجہ سے سڑکوں پر آنا شروع ہوئے تھے۔