نئی دہلی: (دنیا نیوز) نام نہاد سیکولر ازم کا ڈھنڈورا پیٹنے والا بھارت جہاں آج ہندوتوا کا راج ہے اور اقلیتیں بدحالی کا شکار ہیں، بھارت کے حالات قائداعظم کی بصیرت کو صحیح ثابت کرتے نظر آتے ہیں، ہمسایہ ملک کا شمار انسانی زندگی کے حوالے سے دُنیا کے خطرناک ترین ممالک میں ہونے لگا، ایسے میں ریپبلک ڈے کی تقریبات خود فریبی اور دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہیں۔
مودی کی مطلق العنان سیاست، بھارت کا آئین سیکولر ریاست کی بات کرتا ہے مگر اقلیتوں کے لیے زمین تنگ ہو چکی ہے اور وہ دوسرے درجے کے شہری بن کر رہ گئے ہیں۔ 26 جنوری 2021 کا سورج ایک ایسے بھارت پر طلوع ہوا جس کا شیرازہ بکھر رہا ہے، ہندوستان تقسیم ہو رہا ہے، خلفشار اور انتشار کا دوسرا نام مودی سرکار ہے۔
اقلیتیں ہوں یا مقبوضہ وادی، کسان احتجاج ہو یا جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبہ، ہندوستان میں آزادی کے نعرے گونج رہےہیں۔ نئے شہریت بل نے لوگوں کو اپنی شناخت کے حوالے سے پریشان کر رکھا ہے۔ مودی نے لاکھوں مسلمان شہریوں کو ہندوستانی ریاست سے بے دَخل کرکے پناہ گزین بنا دیا۔
دہائیوں تک ہندوستان کی خدمت کرنے والے سائنسدان، شعراء اور آرٹسٹ اپنی شناخت کھو بیٹھے۔
یہ شائننگ انڈیا ہے یا پھر ریپستان جہاں غیر ملکی سیاح بھی محفوظ نہیں، آج نام نہاد حیرت انگیز انڈیا (انکریڈیبل انڈیا) دُنیا میں سخت گیر انڈیا کے نام سے جانا جاتا ہے۔
بھارت کے بالی وڈ کا سافٹ امیج تار تار ہو چکا ہے، فلم انڈسٹری بھی بی جے پی کے زیرِ عتاب ہے۔ مُودی فلموں میں بھی آزادی کے نعروں سے خوفزدہ ہے۔ حال ہی میں تن دیو نامی فلم کے خلاف مُودی حکومت نے ایف آئی آر درج کروا دی۔ بھارتی فوج بھی آر ایس ایس کے آلہ کار اور نریندرا مودی کے تحت سیاسی اور متنازع ہو چکی، بھارتی فوجیوں میں مایوسی بڑھتی جا رہی ہے اور خودکشی کے واقعات میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔
بھارت نے اپنے جنگی جنون کی وجہ سے گزشتہ سال پہلے پاکستان اور بعد میں چین کے ہاتھوں ذلت کا سامنا کیا۔ ای یو ڈس انفو لیب رپورٹ نے بھارت کے جھوٹے پراپیگنڈے اور ہمسایہ ممالک میں دہشت گردی اورانتشار پھیلانے کے ناپاک ارادوں کو بھی عالمی سطح پر بے نقاب کردیا۔