نئی دہلی: (دنیا نیوز) سوشل میڈیا ایپ ٹویٹر نے مودی سرکار پر تنقید کرنے والے درجنوں اکاؤنٹس بند کردئے جن میں دھرنے پر بیٹھے کسانوں کا آفیشل ہینڈل بھی شامل ہے اسکے علاوہ درجنوں صحافیوں کے اکاؤنٹس بھی بند کئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آزادی اظہارکے فروغ کے بلند بانگ دعوے کھوکھلے ثابت، سوشل میڈیا ایپ ٹویٹر کا دہرا معیار بے نقاب ہوگیا، ٹویٹر نے مودی سرکار پر تنقید کرنے والے درجنوں اکاؤنٹ بھارت میں بند کردئے۔
ٹویٹر کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے قانونی درخواست کی بنیاد پر اکاؤنٹ بندکئے گئے۔
جن اہم اکاونٹس کو بھارت میں بند کیا گیا ان میں احتجاج کرتے کسانوں کا آفیشل اکاؤنٹ اور معروف دانشور ارون دتی رائے کے میگزین "دا کاراوان"کا ٹویٹر ہینڈ ل بھی شامل ہے۔
اسکے علاوہ درجنوں صحافیوں کے بھی اکاؤنٹ بند کر دیے گئے جو مودی سرکار کو بے نقاب کرنے میں مصروف تھے ، بھارتی وزارت داخلہ نے ٹویٹر کو 250 اکاؤنٹس اور ٹویٹس بلاک کرنے کا کہا تھا۔
اس سے قبل "فیس بک " بھی بی جے پی کی نفرت آمیز پوسٹس پر چشم پوشی کرنے پر تنقید کا نشانہ رہ چکی ہے،