بھارت میں مسلم نوجوانوں پرزندگی تنگ، کالے قوانین کے تحت جیل بھیجنا عام ہو گیا

Published On 18 August,2021 01:37 pm

نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت میں مسلم نوجوانوں پر زندگی تنگ کر دی گئی، نوجوانوں کو کالے قوانین کے تحت جیل میں ڈالا جاتا ہے، پولیس کے پاس بغیر ثبوت کے کسی کو بھی حراست میں رکھنے کے اختیارات ہیں۔ الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ نے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا۔

بھارت کی مسلم دشمنی جاری ہے، ممبئی اور دلی سمیت کئی شہرو ں سے مسلم نوجوانوں کو اٹھا لیا جاتا ہے۔ کئی مسلم نوجوان سالوں سے قید بھگت رہے ہیں، اکثر کو ابھی تک عدالتوں تک رسائی بھی نہ دی جا سکی۔

مہاراشٹرا کے نوجوان محمد عرفان کو 2012 میں بھارتی پولیس نے سیاست دانوں کے قتل کا منصونہ بنانے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ کئی ماہ تک اس کی سنائی ہی نہیں کی گئی۔ آخر کارعدالت نے جون 2021 عرفان کو یہ کہہ کر رہا کر دیا کہ اسے غلط طور پر جیل میں رکھا گیا۔

مسلم نوجوان کا کہنا تھا کہ 9 سال سزائے موت کی طرح تھے۔ مسلم اسٹوڈنٹ لیڈر آصف اقبال کو ایک سال سے زائد عرصے تک جیل میں رکھا گیا۔

الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں گذشتہ 19 سال میں کالے قوانین کے تحت 127 مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا۔ قانونی ماہرین نے ان کالے قوانین کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
 

Advertisement