امریکا کے افغان جنگ میں 2 ہزار ارب ڈالر اخراجات، 2 ہزار 448 فوجی مارے گئے

Published On 17 August,2021 01:58 pm

واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا نے 20 سال میں افغان جنگ میں 2 ہزار ارب ڈالر خرچ کیے، اخراجات اسی طرح جاری رہتے تو سال 2050 تک ہر امریکی مزید 20 ہزار ڈالر کا مقروض ہو جاتا، 2 ہزار 448 فوجی مارے گئے،غیرملکی جریدے نے تجزیاتی رپورٹ جاری کردی۔

امریکا نے گذشتہ 20 سال کے دوران افغانستان میں جاری جنگ میں دو ہزار ارب ڈالر کی رقم خرچ کی، غیرملکی جریدے کے مطابق امریکا نے براہ راست 800 ارب ڈالر جبکہ 83 ارب ڈالر افغان آرمی کی تربیت پر خرچ کیے۔ غیرملکی جریدے کے مطابق اگر امریکا کی جانب سے اخراجات کا یہ تسلسل سال 2050 تک جاری رہتا تو اخرات 6 ہزار 500 ارب ڈالر تک پہنچ سکتے تھے جس کے باعث ہر امریکی شہری مزید 20 ہزار ڈالر کا مزید مقروض ہوجاتا۔

رپورٹ کے مطابق جنگ کے باعث 2 ہزار 448 امریکی فوجی مارے گئے تقریبا 4 ہزار افغان کنٹریکٹرز کو بھی جان سے ہاتھ دھونے پڑے۔ اس کے علاوہ 66 ہزار افغان ملٹری اور پولیس اہلکار بھی مارے گئے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے ان اخراجات میں امریکی اور افغان فوجیوں کے علاج اور تدفین پر خرچ ہونے والی رقم شامل نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے اب تک افغان جنگ میں خرچ کی گئی رقم بل گیٹ، ایلن میسک اور دیگر 30 امریکی امیر ترین افراد کی کُل دولت سے بھی زیادہ ہے۔