بیجنگ: (دنیا نیوز) خبر ایجنسی کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین طالبان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے لیے تیار ہیں، چین افغان عوام کے حقوق کا احترام کرتا ہے، افغان عوام کو حق ہے کہ وہ اپنی منزل کا خود تعین کریں۔
ادھر طالبان نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا۔ دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبد الغنی برادر نے کابل کی فتح پر مبارکباد کا پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کی اصل آزمائش اب شروع ہوئی ہے، عوام کی خدمت کر کے دنیا کے لیے مثال قائم کرنا چاہتے ہیں۔
طالبان ترجمان محمد نعیم نے کہا کہ افغانستان میں جنگ کا اختتام ہوگیا، طالبان کو 20 سال کی جدوجہد اور قربانیوں کا پھل مل گیا، افغانستان میں نئے نظام حکومت کی شکل جلد واضح ہو جائیگی۔ افغانستان کی سر زمین کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ امید ہے غیرملکی قوتیں افغانستان میں اپنے ناکام تجربے نہیں دہرائیں گی۔
طالبان کمانڈر عبدالقیوم ذاکر نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کسی خونریزی کے بغیر کابل فتح کرنے پر خوش ہیں، عارضی نظم و نسق کیلئے رابطہ کونسل بن گئی۔ عبداللہ عبداللہ، حامد کرزئی اور گلبدین حکمت یار شامل ہیں۔ ملک میں عبوری حکومت بنانے کی تیاریاں جاری ہیں۔