کراچی :(ویب ڈیسک )پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس پھرسراٹھانے لگا، بڑھتے کیسز پر ماہرین صحت نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کراچی، کوئٹہ اور خیبر کے علاقوں میں پولیو وائرس کے کیسز سامنے آنے پر ماہرین صحت میں تشویش پائی جاتی ہے اور اس حوالے سے پولیو کے خاتمے کے لیے بنائے گئے ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ (ٹی اے جی) قطر کے دارالحکومت دوحہ میں پاک افغان حکام سے ملاقات کریں گے۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) میں اہم عہدے پر کام کرنے والے پولیو ماہر کا کہنا تھا کہ کراچی، کوئٹہ ، پشین، قلعہ عبداللہ، چمن اور پشاور کے علاوہ پاکستان اور افغانستان کے دیگر علاقے پولیو وائرس کی منتقلی کا مرکز بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مارچ 2021 تک عالمی وباء کرونا کے دوران غیر معمولی کوششوں سے گھر گھر میں پولیو کی مہم سمیت باقاعدگی سے حفاظتی ٹیکوں کی کوریج سے ان متاثرہ مقامات پر پولیو کا مکمل خاتمہ ہوچکا تھا۔
پولیو ماہرین کا کہنا ہے کہ پروگرام کے شراکت داروں کی جانب سے عدم توجہ اور نوزائیدہ بچوں تک رسائی میں ناکامی کے سبب یہ وائرس پھر سے سر اٹھا رہا ہے اور پاکستان اس وقت 2019 کی صورتحال میں آگیا ہے جہاں ملک کے بیشتر علاقوں میں پولیو کیسز پائے جاتے تھے، جب کہ اس پروگرام کے احتساب سے ہی پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ ممکن ہے۔