کیف: (دنیا نیوز) یوکرین تنازع پر یورپ پر جنگ کے گہرے بادل منڈلانے لگے۔ نیٹو ممالک نے جنگی تیاریاں شروع کر دیں۔ امریکا اور برطانیہ نے یوکرین سے بعض سفارتکاروں اور ان کے خاندانوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ روس نے امریکہ اور نیٹو پر اشتعال انگیزی کے الزامات عائد کئے ہیں۔
یوکرین کے تنازعے پر ڈنمارک نے بحری بیڑہ اور جنگی جہاز بحیرہ بالٹک بھیجنے کا اعلان کردیا، نیدرزلینڈز نے بری اور بحری یونٹ کو ہائی الرٹ کر دیا۔ سپین پہلے ہی جنگی جہاز بحیرہ اسود روانہ کرچکا ہے، امریکا نے بھی یوکرین کو جنگی ہتھیاروں کی منتقلی شروع کر دی۔
یورپی یونین نے یوکرین کو ایک اعشاریہ 2 ارب ڈالر کی ہنگامی امداد دینے کا اعلا ن کیا ہے، یورپی بلاک نے روس کو تاریخی پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی بھی دی۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے امکان سے متعلق انٹیلی جنس معلومات انتہائی مبہم ہیں، یوکرین ماسکو کے لئے نیا چیچنیا بن جائے گا۔
انگلینڈ نے بعض سفارتکاروں اور ان کے خاندان کو یوکرین سے نکال لیا ہے،اس سے قبل امریکا سفارتکاروں کے خاندانوں کو کیف چھوڑنے کے احکامات جاری کرچکا ہے۔
یوکرین کی حکومت نے ملک چھوڑنے کی امریکی اپیل کو قبل از وقت قرار دے کر ناگواری کا ااظہار کیا ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ امریکا اور نیٹو فوجی ایکشن لے کر اور جعلی معلومات پھیلا کر اشتعال انگیزی کررہے ہیں۔