بیجنگ: (ویب ڈیسک) شام کے صدر بشار الاسد تقریباً دو دہائیوں بعد چین کے دورے پر بیجنگ پہنچ گئے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد تقریباً دو دہائیوں بعد چین کے دورے پر بیجنگ پہنچے جہاں انہوں نے اپنے دیرینہ اتحادی سے اپنے تباہ حال ملک کی تعمیر نو میں مدد کے لیے مالی معاونت طلب کی۔
شامی صدر اس دورے میں چین کے مشرقی شہر ہانگژو میں ایشین گیمز کی افتتاحی تقریب میں شرکت بھی کریں گے جبکہ شی جن پنگ اور بشار الاسد کے درمیان آج چین کے مشرقی شہر میں ملاقات ہوئی۔
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق صدر شی جن پنگ نے شامی صدر بشار الاسد کو کہا کہ ’آج ہم مشترکہ طور پر چین-شام سٹریٹجک پارٹنر شپ کے قیام کا اعلان کریں گے جو دو طرفہ تعلقات کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا‘۔
چینی صدر نے کہا کہ عدم استحکام اور بے یقینی کی شکار بین الاقوامی صورت حال کا سامنا کرتے ہوئے چین، شام کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے، ایک دوسرے کی مضبوطی کی حمایت، دوستانہ تعاون کے فروغ اور بین الاقوامی انصاف کے مشترکہ دفاع کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بین الاقوامی تبدیلیوں کے امتحان میں پورے اتر چکے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان دوستی بھی وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوتی رہی ہے۔
چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ صدر بشار الاسد کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی سیاسی اعتماد اور تعاون مزید گہرا کرے گا،خیال رہے کہ بشار الاسد کا 2004 کے بعد یہ چین کا پہلا دورہ ہے۔