غزہ : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت جاری ہے، 24 گھنٹے میں مزید 38 فلسطینی شہید ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شہدا کی مجموعی تعداد 33 ہزار 207 ہوگئی ہے ، چارماہ کی پُرتشدد اسرائیلی کارروائیوں کے بعد وسطی خان یونس سے اسرائیلی فوج نے انخلا شروع کر دیا جس کے بعد فلسطینیوں کی بھی اپنے گھروں کو واپسی ہورہی ہے ۔
ادھر اسرائیلی وزیراعظم نے خان یونس سے فوج نکالنے کے بعد تازہ بیان دیا کہ انہوں نے رفح میں زمینی آپریشن کے لیے تیاری مکمل کرلی ہے۔
رپورٹس کے مطابق سرحدی علاقے رفح میں لاکھوں بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب حماس اور اسرائیل کے درمیان مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں مذاکرات جاری ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکہ مذاکرات میں حماس اور اسرائیل کو چند دنوں کے اندر جنگ بندی پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
امریکہ نے مصر اور قطر سے حماس پر دباؤ ڈالنے کے لیے کہا ہے، واشنگٹن اسرائیل پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ قیدیوں کے تبادلے اور چھ ہفتے کی جنگ بندی کا معاہدہ کرے۔
حماس نے ایک بیان میں واضح کیا کہ اسرائیل نے ان کے پیش کردہ مطالبات کا کوئی جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کو 6 ماہ مکمل ہوگئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ جنگ21ویں صدی کی سب سے زیادہ تباہ کن جنگوں میں سے ایک بن چکی ہے، اس جنگ کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہری شہید اور زخمی ہوئے جبکہ غزہ کی 17 لاکھ آبادی (کل آبادی کا 70 فیصد) کو نقل مکانی کرنی پڑی۔
اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں خوراک سمیت بنیادی ضروریات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جبکہ بنیادی شہری انفرا اسٹرکچر بھی تباہ ہوگیا ہے۔