قاہرہ : (ویب ڈیسک ) مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے کہا ہے کہ غزہ میں قیدیوں اور جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچنے کے لیے مذاکرات ابھی جاری ہیں۔
قطری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصری وزیر خارجہ نے امریکی ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو بتایا کہ "مذاکرات جاری ہیں اور ان میں خلل نہیں پڑا، مسلسل حالات کو سامنے رکھا جا رہا ہے اور ہم ایسا کرتے رہیں گے جب تک کہ مقصد حاصل نہیں ہو جاتا"۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اسرائیلی اور ایرانی وزرائے خارجہ سے بھی بات کی تاکہ خطے کے ماحول میں سکون اور امن برقرار رکھنے" کی اہمیت سے آگاہ کیا جا سکے۔
سامح شکری نے کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان باہمی ہدف کو نشانہ بنانا خطے میں طویل المدتی مسائل اور تنازعات سے نمٹنے کے لیے کسی بھی طرح سے سازگار نہیں ہے۔
مصری وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی ہمیں انتقام کے ایک نہ ختم ہونے والے سلسلے میں دھکیل دے گا جو صرف بڑے پیمانے پر تصادم کا باعث بنے گا، جس کے سنگین نتائج دونوں ممالک کے لوگوں کوبھگتناپڑیں گے۔
انہوں نے دو ریاستی حل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی ریاست کا قیام سب کے "اعلیٰ ترین مفاد" میں ہے، ہمیں کسی دوسرے متبادل کے بارے میں قیاس آرائی نہیں کرنی چاہیے، لیکن ہم کسی بھی صورت حال سے مناسب طریقے سے نمٹیں گے‘‘۔
شکری نے مزید کہا کہ رفح میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں ہونے والی کسی بھی بڑے پیمانے پر نقل مکانی جنگی جرم کے مترادف ہوگی۔
مصری وزیر خارجہ کا جنگ بندی مذاکرات کےحوالے سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی اخبار نے ایک سینئر اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے منگل کو بتایا تھا کہ حماس نے قیدیوں کی رہائی کے لیے تازہ ترین مجوزہ معاہدے کی تمام شرائط کو مسترد کر دیا ہے۔