غزہ : (دنیانیوز/ویب ڈیسک ) غزہ کے شہر رفح پر اسرائیل کے فضائی حملوں میں 6 بچوں اور 2 خواتین سمیت 9 فلسطینی شہید ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور بمباری سے بچنے کے لیے اپنے گھر بار چھوڑ کر 20 لاکھ افراد رفح میں پناہ لیے ہوئے ہیں جو قدرے محفوظ علاقہ تھا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اُس نے رفح میں حماس کے خفیہ ٹھکانے کو نشانہ بنایا ہے جہاں وہ اسرائیلی فوج پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
امریکا اور دیگر اتحادی ممالک نے بھی رفح میں پناہ گزینوں کی زندگیوں کی حفاظت کو یقینی بنائے بغیر کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی کی مخالفت کی ۔
تاہم اسرائیل نے اتحادیوں کی تنبیہ کو کسی خاطر میں نہ لاتے ہوئے حماس کے کمانڈرز کی موجودگی کا بہانہ بناکر رفح پر حملے شروع کردیے ، اسرائیلی فوج نے رفح کے اطراف فوجیوں کی تعداد بڑھاتے ہوئے زرعی زمین کو تباہ کردیا۔
دوسری جانب نور شمس پناہ گزین کیمپ میں حماس اور اسرائیلی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں ایک نوجوان سمیت 5 فلسطینی شہید اور بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔
غزہ میں 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں 42 فلسطینی شہید جبکہ 63 زخمی ہوگئے۔
علاوہ ازیں حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ ترکیہ پہنچ گئے جہاں وہ خطے کی تازہ صورت حال سے متعلق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کریں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکہ غزہ کے علاقے رفح میں کسی بھی اسرائیلی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کر سکتا، انہوں نے خطے میں جاری موجودہ کشیدگی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اسرائیل کو بے رحمانہ جنگ کے خلاف بڑھتی ہوئی عالمی مخالفت کا سامنا ہے جس نے غزہ کا زیادہ تر حصہ ملبے میں تبدیل کر دیا ہے ، 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 76ہزار سے زائد زخمی ہیں۔