جینیوا: (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یمن کیلئے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈ برگ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ یمن کے جنگ کی جانب لوٹنے کے خطرات موجود ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق گرنڈ برگ نے اپنی بریفنگ کے دوران کہا کہ مجھے فریقین کی طرف سے جنگ کی طرف واپسی کی دھمکیوں پر تشویش ہے۔
انہوں نے حوثیوں کے بیانات اور اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مزید تشدد سے تنازع حل نہیں ہوگا بلکہ یہ ہمیں سیاسی تصفیہ تک پہنچنے کے موقع سے محروم کردے گا۔
اقوام متحدہ کے سفیر نے ایک بار پھر فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ اس نازک مرحلے کے دوران اپنے کاموں اور تقریر میں انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں، مجھے یقین ہے پرامن اور منصفانہ حل تک پہنچنا اب بھی ممکن ہے۔
گرنڈبرگ نے اشارہ کیا کہ وہ بین الاقوامی برادری اور علاقائی ممالک بالخصوص سعودی عرب اور سلطنت عمان کے تعاون سے اقوام متحدہ کے روڈ میپ پر پیشرفت کے لیے فریقین کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ ہم ایک جامع سیاسی عمل شروع کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، یہ سیاسی عمل دیرپا امن کی راہ ہموار کرے گا۔
اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امداد کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس نے سلامتی کونسل کے سامنے بریفنگ کے دوران یمن میں خوراک کی قلت اور ہیضے کے پھیلاؤ سے خبردار کیا۔
انہوں نے کہا کہ یمن میں ہیضے کے پھیلاؤ کو روکنے کے منصوبوں پر کام جاری ہے لیکن انہیں فوری فنڈنگ کی ضرورت ہے۔