افریقی ملک برکینا فاسو میں فوجی اقتدار مزید طویل ہوگیا،فوج اور سویلین حکمرانوں میں معاہدہ طے پا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برکینا فاسو میں مزید 5 سالوں کے لیے فوجی حکومت کے اقتدار میں توسیع پر اتفاق ہوگیا ہے، اس دوران اقتدار کی منتقلی اور عام انتخابات کی تیاریاں کی جائیں گی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا گی 2029 میں الیکشن کے بعد اقتدار منتخب حکومت کو سونپ دیا جائے گا، فوجی بغاوت کے الزام میں ملوث رہنما اور قائم مقام صدر ابراہیم ترور کو بھی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت ہوگی ۔
واضح رہے2022 میں افریقی ملک برکینا فاسو میں ایک فوجی کیپٹن نے ملک کے فوجی حکمران لیفٹیننٹ کرنل پاؤل ہینری دمیبا کی حکومت کو برطرف کر دیا تھا، یہ شورش زدہ مغربی افریقی ملک میں ہونے والی دوسری بغاوت تھی۔