واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر جوبائیڈن نے آئندہ انتخابات میں صدارت کی دوڑ سے دستبردار ہونے پر غور شروع کر دیا۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن پر بطور صدارتی اُمیدوار دستبردار ہونے کیلئے ان کی پارٹی ڈیموکریٹ کی جانب سے دباؤ مزید بڑھ گیا، میری لینڈ کے رکن کانگریس جیمی ریسکین بھی ان رہنماؤں میں شامل ہیں جو زور دے رہے ہیں کہ جوبائیڈن دستبردار ہو جائیں۔
میڈیا کا کہنا ہے کہ 81 سالہ امریکی صدر پر ڈونلڈ ٹرمپ سے پہلے مباحثے کے بعد سے اپنی ہی جماعت کے متعدد رہنماؤں کی جانب سے صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے کا دباؤ ہے، دباؤ بڑھنے کے بعد جوبائیڈن نے آئندہ صدارت کی دوڑ سے دستبردار ہونے پر غور شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 90 فیصد امکان ہے امریکی صدر ایک ہفتے میں دستبرداری کا اعلان کر دیں، عین ممکن ہے کہ جوبائیڈن کملا ہیرس کو صدارتی امیدوار کی حیثیت سے نامزد کر دیں، گزشتہ روز جوبائیڈن نے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے باہر ہونے کا مشروط اشارہ دیا تھا۔
دوسری جانب امریکی صدر کے انتہائی قریبی افراد کا بھی کہنا ہے جوبائیڈن نے دستبردار ہونے کیلئے ابھی ذہن تو نہیں بنایا تاہم وہ اس حقیقت کو تسلیم کر رہے ہیں کہ انہیں ممکنہ طور پر صدارت کی دوڑ سے دستبردار ہونا پڑے گا، جوبائیڈن اس بات پر یقین کرنے کی جانب بڑھ رہے ہیں کہ نومبر کے صدارتی انتخابات کو جیتنا ان کیلئے مشکل ہو گا اور بلآخر انہیں صدارت سے دستبردار ہونا پڑے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کورونا میں مبتلا ہو گئے اور انہيں ویکسین بھی لگا دی گئی ہے، وہ آئسولیشن میں صدارتی فرائض سرانجام دے رہے ہيں۔