جدہ : (دنیانیوز) اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) نے مشترکہ اعلامیے میں غاصب اسرائیل کو اسماعیل ہانیہ کے قتل کا ذمہ دار قرار دیاہے ، سیکرٹری جنرل او آئی سی نے اسرائیلی جنگی جرائم کی شدید مذمت کردی ۔
اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر مسلم امہ یک زبان ، سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم طٰہٰ نے کہا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا قتل ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے ، اسرائیل عالمی قوانین کو پاؤں تلے روند رہا ہے ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غاصب اسرائیل کو عالمی قوانین کا پابند بنائے۔
سعودی نائب وزیرخارجہ ولیدالخوریجی نے اوآئی سی اجلاس کےدوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کی خودمختاری اوراندرونی معاملات میں مداخلت کومسترد کرتے ہیں اور اسماعیل ہانیہ کا قتل ایران کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی تھا۔
ایرانی قائمقام وزیرخارجہ علی باقری نےکہا کہ ایرانی خودمختاری کی خلاف ورزی پر سکیورٹی کونسل نے ایکشن نہیں لیا، ب ہمارے پاس جارحیت کا جواب دینے کے سوا کوئی آپشن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ منہ توڑ جواب مناسب وقت اور مناسب طریقے سے دیا جائے گا ۔
اوآئی سی اجلاس میں پاکستان نے کہا کہ اسرائیل نے ہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کیا، سکولوں، ہسپتالوں، امدادی قافلوں اور پناہ گاہوں کو بھی نشانہ بنا یا،اسرائیل کو اس کے مظالم پر جوابدہ بنانا پڑےگا۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کو 31 جولائی کو تہران میں میزائل حملے میں شہید کیا گیاتھا، وہ نومنتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری کے لیے تہران میں موجود تھے۔
ایران کی جانب سے حملے کا الزام اسرائیل اور امریکا پر عائد کیا گیا ہے تاہم اسرائیل نے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا۔