تہران: (ویب ڈیسک) ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ دنیا سے مذاکرات کرنے اور 100 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری لانے کی ضرورت ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے ٹیلی ویژن انٹرویو میں اپنے ملک کا صدر منتخب کرنے میں سپریم لیڈر کے کردار پر زور دیا۔
انہوں نے غیر ملکی سرمایہ کاری ملک میں لانے اور دنیا اور بیرون ملک ایرانیوں کے ساتھ رابطے کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے کہا بجلی اور بینکوں میں عدم توازن کے ساتھ آٹھ فیصد نمو حاصل کرنا ممکن نہیں۔
ایرانی صدر نے اپنے مکالمے جو ہفتے کی شام ایرانی ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا میں کہا کہ 8 فیصد نمو حاصل کرنے کے لیے 200 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، ملک میں کل رقم 100 بلین ڈالر سے زیادہ نہیں ہے اس لئے ہمیں 100 بلین ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
مسعود پزشکیان نے سپریم لیڈر کی منظوری کے بعد خودمختار ترقیاتی فنڈ سے رقم نکالنے کا اعلان کیا، انہوں نے رقم کی وضاحت کئے بغیر کہا کہ ہم نے بقایا قرضوں کو حل کرنے کے لیے قومی ترقیاتی فنڈ سے کچھ فنڈز نکالنے کی اجازت مانگی، ہم کسانوں، اساتذہ، نرسوں کے مسائل حل کرنے اور ادویات فراہم کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ آٹھ فیصد کی اقتصادی ترقی حاصل کرنا چھٹے اور ساتویں ترقیاتی پروگراموں میں پیش کئے گئے اہداف میں سے ایک ہے، انتخابی مباحثوں میں بار بار اس کا حوالہ دیا جاتا رہا، تاہم عالمی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق آنے والے برسوں میں ایران کی اقتصادی ترقی میں کمی آئے گی۔