خرطوم: (ویب ڈیسک) سوڈان کے شمال میں دریائے نیل کی ریاست کے علاقے المناصیر کے ایک گاؤں میں ایک چھوٹی بچی کی تصاویر نے ملک بھر میں سوشل میڈیا پر کہرام برپا کردیا۔
تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چھوٹی بچی زہریلے بچھوؤں میں گھری ہوئی ہے اور اس نے ایک ہی دن میں بڑی تعداد میں بچھوؤں کو جمع کرکے اپنے ارد گرد رکھا ہوا ہے، تصویر میں بچی نے بچھوؤں کو کھلونے کی طرح پکڑ رکھا ہے۔
اس دردناک تصویر نے اس تلخ حقیقت کو نمایاں کردیا ہے کہ سوڈان میں بچھو کے ڈنک سے بچاؤ کی ویکسین کی قلت ہے، اس ویکسین کی قیمت 30 ہزار سوڈانی یا 15 امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے، اس خطرناک صورتحال میں بچی کا بچھوؤں کے درمیان اس طرح موجودگی نے لوگوں کے جذبات کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے فیس بک پر لکھا کہ یہ تصویر پانسے کا کھیل نہیں ہے بلکہ المناصیر میں بچھوؤں کی ہے جب سے میرووے ڈیم نے المناصیر کے دیہات میں پانی بھر دیا ہے یہ بچھو نظر آنا شروع ہو گئے ہیں، یہ بچھو اب تک سیکڑوں لوگوں کی جان لے چکے ہیں، ہمارے بچوں میں سے کئی بچے اب بھی اسی علاقے میں موجود ہیں۔
اس صارف نے ابتدائی حل کے طور پر بالائے بنفشی شعاعوں سے لیس فلیش لائٹس کے ذریعے ان بچھوؤں کا مقابلہ کرنے کا مشورہ دیا، ایک دوسرے صارف نے کہا کہ المناصیر ایک مشہور آفت زدہ علاقہ ہے، یہاں بہت سے بچے زہریلے بچھو کے ڈنک سے مر گئے ہیں۔
صارف نے کہا کہ لیکن سوال یہ ہے کہ گزشتہ ایک سال سے میں سوچ رہا ہوں کہ یہاں حکام اس گاؤں کے افراد کو کسی اور مقام پر منتقل کرنے کے لئے کام کیوں نہیں کر رہے، مجھے امید ہے کہ حکام اب بھی اس حوالے سے ضروری اقدامات کریں گے۔
واضح رہے کہ المناصیر میں زہریلے بچھو بڑے پیمانے پر پائے جاتے ہیں اور ان کے کاٹنے سے بہت سے لوگ ہلاک ہو جاتے ہیں، بہت سے خاندانوں کے لئے یہ ایک حقیقی ڈراؤنا خواب ہے، خاص طور پر اس علاقے میں ویکسین کی کمی سے اموات زیادہ ہوتی ہیں۔