واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکی صدارتی دوڑ کا اختتام خود ڈونلڈ ٹرمپ کے فتح کے اعلان کے ساتھ ہوا اور وہ امریکہ کی تاریخ میں مسلسل دو بار منتخب ہونے والے دوسرے صدر بن گئے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی تاریخ میں صرف ایک بار ایک امیدوار دو الگ الگ مدتوں کے لیے صدارت کے عہدے پر فائز ہوا ، وہ ڈیموکریٹ گروور کلیولینڈ تھے، 1884ء کے دوران ڈیموکریٹک امیدوار کلیولینڈ نے ایک جنسی سکینڈل اور متعدد بحرانوں پر قابو پالیا۔ انہوں نے ریپبلکن امیدوار جیمز بلین کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔
اب یہ دوسری بار ہے کہ وہ دوسری بار صدر کا الیکشن جیتے ہیں اور ان کا خواب حتیٰ کہ ان کی پیشین گوئی بھی سچ ثابت ہوئی، یہ ایک ایسی فتح ہے جو امریکی تاریخ میں ایک نیا واقعہ ہے۔
ٹرمپ نے تین بار الیکشن لڑنے کی کوشش کی اور دو بار کامیاب ہوئے، دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے دونوں بارخواتین امیدواروں کو شکست دی۔
2016ء میں ٹرمپ نے اپنی حریف ہلیری کلنٹن پر پہلی کامیابی حاصل کی، رواں برس 2024ء میں دوسری کامیابی انہوں نے کملا ہیرس کو شکست دے کر حاصل کرلی ۔
یہ بھی پڑھیں :کوئی جنگ شروع نہیں کروں گا، امریکا کو دوبارہ عظیم بنائینگے: ٹرمپ کا فاتحانہ خطاب
2016 کے انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار ہیلری کلنٹن کو اپنے حریف کے مقابلے میں ملک بھر سے 30 لاکھ سے زائد ووٹ پڑے تھے لیکن پھر بھی الیکٹورل کالج کے باعث فاتح ڈونلڈ ٹرمپ کو قرار دیا گیا تھا۔
ان کی صدارتی مہم کا دورانیہ تاریخ میں ایک ریکارڈ ثابت ہوگا کیونکہ وہ پہلے سابق امریکی صدر تھے جن پر فوجداری کیسز میں مقدمات چلائے گئے اور انہیں جیل کی سزا کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ٹرمپ نے عدالتوں اور ججوں کا سامنا کیا اور ہتھیار نہیں ڈالے، یک بار انہوں نے الزام کا رخ جج کی طرف موڑ دیا اور اسے بے ایمان قرار دیا، انہوں نے صدر بائیڈن پر وزارت انصاف کو اپنے خلاف مسلح کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔
ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدارتی دوڑ میں کامیابی حاصل کرکے تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے ، وہ الیکٹورل کالج میں 270 ووٹوں کی رکاوٹ کو عبور کرتے ہوئے امریکا کے 47 ویں صدر بن گئے۔