ماسکو: (ویب ڈیسک) روس کا کہنا ہے کہ صدر جوبائیڈن کا یوکرین کو دور تک مار کرنے والے میزائل روس پر استعمال کرنے کی اجازت دینا، امریکا کو براہ راست جنگ میں شریک بنانے کے مترادف ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے میزائل پالیسی میں تبدیلی کو امریکی صدر جوبائیڈن کی روس یوکرین تنازع کو بڑھاوا دینے کا الزام عائد کیا ہے۔
کریملن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کو روسی علاقوں پر حملے کے لیے امریکی ساختہ ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دینے کے فیصلے سے کشیدگی میں اضافہ ہو گا۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بیان میں مزید کہا کہ جوبائیڈن کے اس اقدام سے روس یوکرین تنازع میں امریکا کی براہ راست شمولیت مزید گہری ہو جائے گی۔
دمتری پیسکوف نے کہا کہ ایک ماہ بعد سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن یوکرین میں تنازع کو بڑھانا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ روس کی جانب سے یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب صدر جو بائیڈن نے پہلی بار یوکرین کو روس کے اندر حملے کرنے کے لیے امریکا کے آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹمز استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔