تہران، مقبوضہ بیت المقدس : (دنیا نیوز) ایران نے اسرائیل پر میزائلوں سے ایک اور بڑا حملہ کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب اور حیفہ کو چوتھی بار نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں حیفہ آئل ریفائنری مکمل طور پر بند ہو گئی جبکہ ریفائنری کے 3 ملازم بھی ہلاک ہوگئے۔
اسرائیل کا پاسداران انقلاب کے ایک اور اعلیٰ کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے ایک بار پھر اسلامی جمہوریہ ایران کے سب سے اعلیٰ فوجی کمانڈر کو شہید کر دیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے تہران کے قلب میں واقع ایک فعال کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایران کے چیف آف وار سٹاف علی شادمانی شہید ہو گئے، علی شادمانی ایرانی مسلح افواج کے سب سے سینئر آپریشنل کمانڈر اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی مشیر سمجھے جاتے تھے۔
علی شادمانی نہ صرف جنگی کمانڈر تھے بلکہ ایمرجنسی کمانڈ سینٹر کے بھی سربراہ تھے جو ایرانی افواج کے آپریشنز اور حملے کی حکمت عملی کی منظوری دیتا ہے۔
انہوں نے ایرانی فوج اور پاسدارانِ انقلاب دونوں کی جنگی حکمت عملی کی نگرانی کی، اس سے قبل وہ ایرانی جنرل سٹاف کے آپریشنز ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ اور خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹرز کے ڈپٹی کمانڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے تھے۔
علی شادمانی کو حالیہ جنگی مہم کے آغاز پر ایران کی مسلح افواج کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا، ان کے پیشرو عالم علی رشید پہلے اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے تھے، ان کی شہادت ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے، جو حالیہ مہینوں میں ہائی پروفائل ہلاکتوں کی ایک طویل لڑی کا حصہ بن چکی ہے اور جس سے ایران کی فوجی کمانڈ کی چین شدید متاثر ہوئی ہے۔
آپریشن وعدہ صادق سوم: مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر بھی حملے
ایرانی میڈیا کے مطابق آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت تازہ حملے ان مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر بھی کیے گئے ہیں جو اسرائیل کے زیر تسلط ہیں، اسرائیلی جارحیت نے ایران کو مجبور کردیا ہے کہ وہ اپنی قوم اور ملک کے دفاع میں یہ حملے جاری رکھے اور صیہونی مجرموں پر کاری ضرب لگائے۔
پاسداران انقلاب کا کہنا ہےکہ اسرائیل پرڈرونز اور میزائل سےحملہ کیا ہے، یہ ایران کا اسرائیل پر نواں حملہ ہے، وعدہ صادق تھری کے ذریعے بے گناہوں کا بدلہ لیا جارہا ہے۔
ترجمان جنرل علی محمد نے کہا کہ آپریشن وعدہ صادق سوم کی یہ 9ویں لہر ہے ، ہم دشمن کو ایک لمحہ کے لیے بھی امن میسر نہیں ہونے دیں گے۔
ایرانی سیکیورٹی کونسل نے کہا ہے کہ آج چوتھا دن انتہائی خطرناک ہوگا اور اسرائیل کو رات کے وقت دن کا منظر دکھائی دے گا۔
ایران کی پاسداران انقلاب نے انتباہ جاری کیا ہے کہ اسرائیلی شہری تل ابیب سے نکل جائیں کیوں کہ وہاں بڑا حملہ کرنے والے ہیں، ہمارا ہدف عسکری تنصیبات اور حکومتی مراکز کو نشانہ بنانا ہے، اسرائیلی شہری فوری طور پر دارالحکومت تل ابیب سے نکل کر کسی دوسرے شہر چلے جائیں۔
پاسداران انقلاب کے بریگیڈیرجنرل احمد واحدی نےاسرائیل کو خبردار کیا ہےکہ تہران پوری طاقت کے ساتھ طویل جنگ لڑنے کے لیے تیار ہے، ضرورت پڑی تو بہت سا جدید اسلحہ جنگ میں استعمال کیا جائے گا۔
ٹرمپ کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی یہ بیان جاری کیا تھا کہ ہمارے طیارے تہران کی فضاؤں میں منڈلا رہے ہیں۔ ایرانی شہری دارالحکومت خالی کردیں۔
اسرائیل کے ایران میں شہری آبادیوں پر حملے، سرکاری ٹی وی، ہسپتال نشانہ
اسرائیل کی جانب سے صبح سویرے ایران پر تازہ ترین حملے کے بعد دارالحکومت تہران میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئی ہیں، اسرائیل نے ایران میں شہری آبادیوں پر حملے کیے، سرکاری ٹی وی اور ہسپتال کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق دھماکے تہران کے مشرق اور جنوب مشرقی علاقوں میں کیے گئے ہیں جب کہ جنوب مغربی خوزستان صوبے کے شہر اہواز میں بھی کئی دھماکے سنے گئے ہیں۔
یہ دھماکے امریکی صدر ٹرمپ کے وارننگ جاری کرنے کے فوراً بعد ہوئے ہیں، جس میں انہوں نے شہریوں سے فوری طور پر تہران خالی کرنے کا کہا تھا۔
اس سے پہلے اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران سے انخلا کی وارننگ کے بعد ٹی وی چینلز اور ہسپتالوں پر بمباری کر دی۔
اسرائیل کی جانب سے مشرقی اور مغربی تہران میں سویلین آبادی پر حملے کیے گئے، صہیونی فورسز کی کارروائیوں میں تہران کی قُم ہائی وے، سواہ ہائی وے، کرمان شاہ میں ہسپتال اور الام میں فائر سٹیشن کو نشانہ بنایا گیا تھا، مشرقی اور مغربی تہران میں کئی شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی حملے میں 2 میڈیا کارکن خواتین شہید
ایرانی سرکاری ٹی وی پر دوران نشریات حملے پر خاتون اینکر کو فوری سیٹ سے ہٹنا پڑا، خاتون اینکر سحر امامی نے پانچ منٹ بعد دوبارہ سکرین پر آکر نشریات شروع کردیں جبکہ اسرائیلی حملے میں دو ملازم خواتین شہید ہو گئیں، اسی طرح تہران میں ہیلی کاپٹر فیکٹری اور بندر عباس پر بھی حملہ کیا گیا۔
اسرائیلی فورسز نے ایران کے ایک تہائی میزائل لانچرز تباہ کرنے اور تہران کی ایئراسپیس پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ کیا تاہم ایران نے اسرائیل کی جانب سے میزائل کے ذخیروں کو نقصان پہنچنے کو مذاق قرار دیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ٹی وی چینل پر حملہ اسرائیل کی بدحواسی ظاہر کرتا ہے۔
ایرانی پاسداران انقلاب کا اسرائیل کے خلاف جدید ڈرونز استعمال کرنے کا اعلان
ایران کی پاسداران انقلاب کی ائیرواسپیس فورس نے اسرائیل کے خلاف جدید ڈرونز استعمال کرنے کا اعلان کردیا۔
پاسداران انقلاب کی ائیرواسپیس فورس کی جانب سے شاہد 107 نامی یہ جدید ڈرونز اسرائیلی اہداف پر خودکش حملوں کیلئے استعمال کیے جائیں گے، ان ڈرونز میں ایسا انجن نصب کیا گیا ہے جس کی مدد سے یہ ڈرونز 1500 کلومیٹر بلندی پر پرواز کرسکتے ہیں۔
شاہد 107 جیسا ہی ایک ڈرون حال ہی میں اسرائیل کے ائیرو تھری ائیر ڈیفنس میزائل نظام کی جانب بڑھتے ہوئے بھی دیکھا گیا تھا۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ کو 4 روز ہونے کو آئے ہیں جس کے دوران اسرائیل میں 27 افراد ہلاک جب کہ ایران میں 225 شہادتیں ہوچکی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ایرانی ٹی وی چینل پر حملے کی مذمت
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایرانی ٹی وی چینل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں اور میڈیکل عملے کو عالمی قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے۔
صحافیوں کی عالمی تمظیم CPJ کی جانب سے بھی ایرانی ٹی وی چینل پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی ہے۔، تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں تقریباً 200 صحافیوں کے قتل نے اسے خطے کے دیگر مقامات پر میڈیا کو نشانہ کی حوصلہ افزائی کی، یہ خونریزی اب ختم ہونی چاہئے۔
چین کی اپنے شہریوں کو اسرائیل چھوڑنے کی ہدایت
دوسری جانب چین میں اسرائیلی سفارتخانہ نےخبردارکیا ہےکہ چینی شہری زمینی بارڈر کراسنگ کے ذریعے اسرائیل سے جلد نکل جائیں،چین کا کہنا ہےکہ سیکیورٹی صورتحال تشویشناک ہے،چینی شہری اردن کی طرف نکل جائیں۔
امریکا کا مشرق وسطیٰ میں اضافی دفاعی صلاحیتیں تعینات کرنے کا حکم
امریکا نے اسرائیل ایران جنگ کے دوران مشرق وسطیٰ میں اضافی دفاعی صلاحیتیں تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا نے ملٹری ری فیولنگ جہازوں کی بڑی تعداد مشرق وسطیٰ بھیجی ہے، مشرق وسطیٰ میں امریکی طیارہ برداربحری جہازکی نقل وحرکت بھی ہوئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکا کی مشرق وسطیٰ تعیناتی میں ری فیولنگ جہاز اور طیارہ بردار جہاز نمٹز شامل ہیں۔
امریکی وزیر دفاع کے مطابق امریکی فورسز کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، اضافی تعیناتی کا مقصد خطے میں ہماری دفاعی پوزیشن کو بڑھانا ہے۔