کراچی: (دنیا نیوز) پنجاب اور سندھ کے کاشتکاروں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ ارسا کے مطابق دونوں صوبوں میں پانی کی کمی 65 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
پہاڑی علاقوں میں سرد موسم ہونے کے باعث برف نہیں پگھل رہی ہے۔ جس کی وجہ سے دریاؤں میں پانی کی سطح مسلسل گر رہی ہے۔ ارسا کے مطابق صورتحال یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ ملک کی زرعی ضرویات کو پورا کرنے والے دو بڑے صوبوں یعنی پنجاب اور سندھ کو اس وقت 65 فیصد پانی کی قلت کا سامنا ہے۔
پانی کی قلت کے باعث دونوں صوبوں میں کئی فصلوں کی بوائی تاخیر کا شکار ہوچکی ہیں۔ کاٹن جنرز فورم کے مطابق سندھ میں کپاس کی بوائی جو فروری کے آخر تک شروع ہوجاتی تھی اب تک شروع نہیں ہوسکی ہے، جس کے باعث کپاس کی فصل تاخیر کا شکار ہوچکی ہے جبکہ روئی کی قیمت 8 ہزار روپے فی من سے بھی تجاوز کرگی ہے۔
پانی کی کمی کی وجہ سے ملکی زرعی پیداوار میں شدید کمی کا خدشہ ہے۔ پانی کی کمی کی وجہ سے کاشتکاروں اور ملکی معیشت پر گہرا اثر پڑے گا۔