کراچی: (دنیا نیوز) آئندہ دو ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان (کل) 16 ستمبر کو ہوگا، زیادہ تر ماہرین کے مطابق شرح سود میں رد و بدل کا امکان نہیں جبکہ کچھ نے کمی کی بھی آس لگا لگی۔
بڑھتی ہوئی مہنگائی کو قابو کرنے کی خاطر سٹیٹ بینک جنوری 2018 سے اب تک شرح سود میں ساڑھے 7 فیصد تک کا اضافہ کرچکا ہے اور اس وقت شرح سود 13 اعشاریہ 25 فیصد ہے جو کہ خطے کے دیگر ممالکے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے، جس کے باعث کاروباری سرگرمیاں ماند بڑھ گئیں ہیں۔
موجودہ حالات میں صنعتکاروں اور عوام میں تشویش بھی پائی جاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں کیا مرکزی بینک شرح سود میں کمی کرے گا یا نہیں، اس حوالے سے دنیانیوز نے 18 معاشی ماہرین اور تجزیہ کاروں سے رابطہ کیا، 15 کے مطابق شرح سود میں ردوبدل کا امکان نہیں جبکہ 3 کا کہنا ہے کہ اگست میں مہنگائی کی شرح 10 اعشاریہ 5 فیصد رہی جوکہ توقع سے کم ہے۔ اس لئے شرح سود میں اعشاریہ 25 فیصد سے 1 فیصد تک کی کمی ہوسکتی ہے۔