اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بینک آف چائنہ سے مالی مدد کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینک کے ساتھ اقتصادی اور مالیاتی تعلقات کو مزید گہرا کرنا چاہتے ہیں۔
بینک آف چائنا کے صدر لیو جن کے ساتھ ورچوئل میٹنگ میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ بینک آف چائنا کے ساتھ کام کرنا ہمیشہ ہی بہت خوشی کی بات ہے اور پاکستان نے بینک کیساتھ اچھے مالی معاملات چلائے ہیں۔
وزیر خزانہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین پر بھی روشنی ڈالی اور چینی قیادت کی جانب سے گرمجوشی کے اظہار کے حوالے سے بات کی۔
اجلاس میں ایس اے پی ایم برائے خزانہ طارق باجوہ، ایس اے پی ایم آن ریونیو طارق محمود پاشا، سپیشل سیکرٹری فنانس اور فنانس ڈویژن کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
وزیر خزانہ نے حکومتِ چین اور حکومتِ پاکستان کے درمیان دیرینہ اور پائیدار تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے آزمائش کی گھڑی میں پاکستان کی مسلسل حمایت پر صدر بینک آف چائنا کا شکریہ ادا کیا۔
ملاقات کے دوران اس بات کا اشتراک کیا گیا کہ بینک آف چائنا نے پاکستان کو بجٹ میں معاونت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس نے بیرونی کھاتوں پر دباؤ کم کرنے اور بجٹ کی ضروریات کو پورا کرنے میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔
وزیر خزانہ نے صدر بینک آف چائنہ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔
انہوں نے صدر بینک آف چائنہ کو حکومت کو وراثت میں ملنے والے مالیاتی حالات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ حکومت کے پاس میکرو اکنامک استحکام کو واپس لانے کے لیے مضبوط عزم ہے۔
صدر بینک آف چائنا نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور دوطرفہ تعلقات پر بھی روشنی ڈالی اور ملک میں عوام کی زندگیوں کو آسان بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے پر حکومت کی تعریف کی۔
انہوں نے مشکل وقت میں چین کی حمایت میں پاکستان کے تعاون کا بھی اعتراف کیا۔
انہوں نے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC) کے زیر سایہ مختلف چینی منصوبوں پر حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولتوں کو بھی سراہا۔
وزیر خزانہ نے صدر بینک آف چائنا کا مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا اور اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعاون کو گہرا کرنے میں حکومت کی طرف سے بھی اسی طرح کی حمایت کا یقین دلایا۔
ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے ایک وفد کے ساتھ ایک اور ملاقات میں اسحاق ڈار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کا مقصد بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرنا ہے اور یہ بین الاقوامی بانڈز کی بروقت ادائیگی بھی کرے گی۔ .
انہوں نے مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت قومی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ موجودہ اور سابقہ حکومت کی طرف سے کیے گئے تمام مالیاتی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
وفد نے ملک کی معاشی صورتحال اور آؤٹ لک کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
وفد نے وزیر خزانہ کے ساتھ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام، سیلاب سے متعلق اخراجات اور نقصانات، مارکیٹ پرسیپشن اور آؤٹ لک کے ساتھ ساتھ بیرونی کھاتوں کی صورتحال کے حوالے سے جامع بات چیت کی۔ وزیر خزانہ نے وفد کا خیرمقدم کیا اور وفد کو یقین دلایا موجودہ حکومت نے پاکستان میں کاروباری ماحول کو سہل بنانے کے لیے تمام عملی اقدامات کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آہستہ آہستہ معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کا وقت آگیا ہے۔
وزیر خزانہ نے سیلاب زدگان کی امداد پر دوست ممالک کی تعریف کی۔