اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ لوگ مرغی کھانا چھوڑ دیں، اس کی فیڈ مضر صحت ہے۔
وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی طارق بشیر چیمہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا کہ آٹے اور گندم کی قیمتوں کا تعین صوبائی حکومتیں کرتی ہیں، صوبوں میں مہنگائی کنٹرول کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، فلور ملز مصنوعی طور پر قیمتوں میں اضافی کرتی ہیں، فلور ملز اپنی صلاحیت کے مطابق آٹا نہیں بناتی۔
طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ سندھ نے گندم کی سپورٹ پرائس چار ہزار مقرر کی ۔سپورٹ پرائس مقرر کرنے سے پہلے کسان کی لاگت کو دیکھا جاتا ہے۔چار ہزار سپورٹ پرائس پر مزدور آٹا کیسے خریدے گا۔بلاول بھٹو اور وزیر اعظم کی جس دن ملاقات ہو جائے گی اس دن گندم کی قیمت پر مسئلہ حل ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال ایک لاکھ ٹن چینی برآمد کی اجازت دی ،ابھی تک ایک کلو چینی برآمد نہیں کر سکے۔عالمی منڈی میں چینی سستی ہو چکی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد مہنگائی ہمارا مسئلہ نہیں ہے، مہنگائی کنٹرول مسئلہ صوبائی حکومتوں کا ہے۔
طارق بشیرچیمہ کا کہنا تھا کہ اسٹریٹیجک گندم کے ذخائر کو ہاتھ نہیں لگا سکتے۔روزانہ کی بیناد پر فوڈ سیکورٹی کے ذخائر کو دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جی ایم او سویابین زہریلی بیماری ہے ، کینسر ہے ، مرغی کھانا چھوڑ دو،میں مرغی نہیں کھاتا ، گوشت بھی نہیں کھاتا، جی ایم او سویابین کا پولٹری میں استعمال بیماری پھیلا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2015ء سے پہلے جی ایم او سویابین پولٹری فیڈ میں شامل نہیں تھی، اس کے بعد پولٹری مافیا نے چکر چلا کر مقامی سویا بین پر ٹیکسز لگوادیے جس سے امپورٹڈ سویابین سستی اور مقامی سویابین مہنگی ہوگئی، پھر انہوں نے جی ایم او سویابین درآمد کرنا شروع کردی، ایک ارب کی درآمد کرکے 2 ارب روپے کماتے ہیں، امپورٹڈ سویابین مضرصحت ہے جو بیماری پھیلارہی ہے، میری سختی کا یہ فائدہ ہوا کہ اب نان جی ایم او سویابین منگوائی جارہی ہے جو مضر صحت نہیں۔