لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے آئی ایم ایف پروگرام ضروری ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام "دنیا کامران خان کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) کے ٹارگٹ میں بھی کمی آئی ہے، میرا نہیں خیال حکومت فرینڈلی بجٹ دے سکے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس، بجٹ کی تیاریوں پر بریفنگ
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ مہنگائی 35 فیصد بڑھی، بجٹ میں تنخواہیں، پنشن بڑھانا پڑے گی، تنخواہیں بڑھنے سے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ دومرتبہ عمران خان حکومت، ایک بار اسحاق ڈار آئی ایم ایف معاہدے سے پیچھے ہٹے، اب آئی ایم ایف بھی سوچ سمجھ کر قدم بڑھا رہا ہے، نومبر میں آئی ایم ایف پروگرام کا ریویو ہو جانا چاہیے تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر ملک چلانا انتہائی مشکل ہے: میاں زاہد حسین
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے علاوہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہے، آئی ایم ایف پروگرام مکمل ہونا چاہیے، آئی ایم ایف پروگرام نہ ہونے سے پاکستان کا ڈیفالٹ رسک بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈالرکی ڈیمانڈ بھی بڑھ رہی ہے، جب بزنس مین کو لگے گا پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہو گا توملک میں ڈالربھی آئے گا۔