اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ 2، 4 سال میں قرض واپس کرنا ہے جس کے لیے ٹیکس ریونیو بڑھانا اور نجکاری کرنا پڑے گی۔
دنیا نیوز کے پروگرام "دنیا کامران خان کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے اگلے، 2، 3 سال اتنی گروتھ نہیں ہو گی، پہلے نمبر پر اصلاحات بہت ضروری ہیں، ٹیکس ریونیو کو بڑھانا ہو گا، دکانداروں سے ٹیکس لازمی لینا ہو گا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے، وفاق کا 60 فیصد صوبوں کو چلا جاتا ہے، پاکستان کو سیاسی و معاشی طور پر استحکام ملا، نجکاری کرنی چاہیے، یہ وقت دوبارہ نہیں ملےگا، پی آئی اے کا فضول میں نقصان کر رہے ہیں، پی آئی اے، ریلوے، نیشنل شپنگ، پاکستان سٹیل ملز، ڈسکوز کی نجکاری کرنا ہو گی۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ آبادی کو کنٹرول کرنا بھی نمبر ون ترجیح ہونی چاہیے، اگر آبادی کو کنٹرول نہیں کریں گے توسارے پلان پانی، پانی ہو جائیں گے، پی آئی اے 100 ارب کا نقصان کر رہی ہے، نجکاری کے قانون کو بہتر کر کے آگے بڑھنا ہو گا، کےالیکٹرک کی نجکاری میں جوغلطیاں ہوئیں وہ اب نہیں کرنی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ کاسٹ آف گیس بڑھ رہی ہے اس لیے گیس کی قیمت کو بڑھانا ہو گا، ورلڈ بینک کا موقف ہے قیمت بڑھانا ریفارمز نہیں، ورلڈ بینک اصلاحات کا کہتا ہے، زراعت، دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہو گا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف معاہدہ کر کے ملک کی معیشت کو بچایا ہے، 6 سے 8 ماہ آئی ایم ایف کو ڈسپلن دکھانا ہو گا، انہوں نے کہا کہ امپورٹ کھولنا بہت ضروری ہے، روپے کی قدر میں استحکام آئے گا۔