اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایف بی آر حکام نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں 200 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز عائد کیے گئے ہیں، 175 ارب روپے کے براہ راست جبکہ 25 ارب روپے کے ان ڈائریکٹ ٹیکسز لگائے گئے ہیں۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس کے حوالے بریفنگ دیتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو حکام نے کہا ہے کہ آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات حکومت کی ایک ترجیح ہے، آئی ٹی سروسز پر جی ایس ٹی 15 سے کم کر کے 5 فیصد کر رہے ہیں، ترسیلات زر کی حد کو 50 ہزار ڈالر سے 1 لاکھ ڈالر کر دیا ہے، تعمیراتی شعبے میں ٹیکسز کی شرح کم کی گئی ہے، نوجوانوں کو کاروبار کے مواقع دیں گے۔
ایف بی آر حکام نے مزید بتایا ہے کہ 30 سال سے کم عمر نوجوانوں کو کاروبار شروع کرنے پر ٹیکس سے استثنیٰ دیں گے، نوجوانوں کو آمدن پر 50 فیصد ٹیکس چھوٹ دی جائے گی، زراعت کے شعبے میں ٹیکس چھوٹ دی جا رہی ہے، رولر ایریاز میں ایگرو بیسڈ انڈسٹری پر پانچ سال کیلئے ٹیکس استثنٰی دیا جائے گا، ایس ایم ایز آئی ٹی ایگریکلچر کو لون پر ٹیکس میں چھوٹ دی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا ہے کہ دکانوں پر ٹیکس کیلئے اسکیئر فٹ کی شرط میں نرمی کی جا رہی ہے، ریسٹورنٹ، بیکری پر کھانا کھانے اور ڈیجیٹل پیمنٹ پر پانچ فیصد کی ٹیکس چھوٹ دی جائے گی، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز غیر ممالک میں استعمال پر ود ہولڈنگ میں اضافہ کیا گیا ہے، غیر ممالک میں ڈیبٹ کریڈٹ کارڈز نان فائلرز پر 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد ہوگا جبکہ فائلرز پر 5 فیصد ٹیکس عائد ہو گا، بنکوں سے کیش رقوم نکلوانے پر نان فائلرز پر 0.6 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس بحال کرنے کی تجویز ہے۔
ایف بی آر حکام نے بتایا کہ غیر ملکی گھریلو ملازمین پر سالانہ 2 لاکھ روپے ایڈوانس ایڈجسٹمنٹ ٹیکس لگانے کی تجویز ہے، برانڈڈ ٹیکسٹائل، لیدر اور سپورٹس سامان کے پی او ایس ریٹیلرز ٹیکس 12 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویز ہے، 1300 سی سی سے زائد کی ایشیائی گاڑیوں کی درآمد پر مقرر حد ختم کی گئی ہے، بونس شیئر پر 10 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پرانے بلب کے استعمال پر بھی 20 فیصد ڈیوٹی لگا دی گئی، حکومت نے پنکھوں پر بھی 2 ہزار روپے فی پنکھا ٹیکس عائد کر دیا، 200 ارب روپے کے مزید ٹیکس شامل کرکے ہدف 9200 ارب روپے تک پہنچ گیا، منی بجٹ شامل کرکے اگلے سال کیلئے ایف بی آر کا ٹیکس ریونیو 900 ارب روپے بن رہا تھا، سیلز ٹیکس کی مد میں 22 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات شامل ہیں۔
حکام نے مزید بتایا ہے کہ انکم ٹیکس کی مد میں 170 ارب روپے اضافی حاصل ہوں گے، ترسیلات زر کے ذریعے غیرمنقولہ جائیداد خریدنے پر 2 فیصد ٹیکس ختم کیا جا رہا ہے، ریمٹنس کارڈز کی کیٹگری میں ایک نئے ڈائمنڈ کارڈ کا اجراء کیا جا رہا ہے، سالانہ 50 ہزار ڈالر سے زائد ترسیلات زر بھیجنے والوں کو ڈائمنڈ کارڈ جاری ہوگا۔