اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے لیے 23 ارب ڈالر قرضے میں سے زیادہ تر واپس کر دیا گیا ہے، سال 2008ء سے اب تک 3 حکومتوں نے 3 مختلف پروگراموں کے تحت 23 ارب ڈالر کے قرضے لیے تھے۔
سال 1958ء سے منظور شدہ کل رقم 33 بلین ڈالر ہے جبکہ 31 مارچ 2023ء تک آئی ایم ایف کا کل بقایا قرض تقریباً 7.488 بلین ڈالر ہے۔
پاکستان 1950ء میں آئی ایم ایف کا رکن بنا جس کے بعد 1958ء میں 24.9 ملین ڈالر کے قرض کی پہلی منظوری ملی، پاکستان نے آئی ایم ایف سے 22 قرضوں کا انتخاب کیا، ان 22 میں سے دو پروگرام مکمل کیے، ایک پروگرام مارچ 1966ء میں 37 ملین ڈالر کا اور دوسرا ستمبر 2013ء میں 6.7 بلین ڈالر کا مکمل کیا گیا۔
آئی ایم ایف نے پی پی پی کے دور میں 10.7 بلین ڈالر کا سب سے بڑا قرضہ منظور کیا جہاں صرف 7.328 بلین ڈالر جاری ہوئے، دوسرا بڑا قرضہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں 6.7 بلین ڈالر کا منظور کیا گیا جو وقت پر مکمل ہوا۔
موجودہ پروگرام کو جولائی 2019ء میں 6 بلین ڈالر میں منظور کیا گیا تھا، نیا پروگرام ستمبر 2022ء کو ختم ہونا تھا لیکن 30 جون 2023ء تک بڑھا دیا گیا، یہ رقم 6.5 بلین ڈالر تک بڑھائی جائے گی، اس آئی ایم ایف پروگرام میں سے 3.9 بلین ڈالر نکالے گئے ہیں جبکہ 2.6 بلین ڈالر نہیں نکالے گئے۔