اسلام آباد: (دنیا نیوز) نگران وزیراعظم کی زیرصدارت افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت تجارت اور سرحدی اضلاع میں سمگلنگ کے خاتمے کیلئے جائزہ اجلاس ہوا۔
نگران وزیراعظم انوارالحق نے کہا کہ سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ایف سی، کسٹمز اور ضلعی انتظامیہ اقدامات میں تیزی لے کر آئے، سمگلنگ کے گھناؤنے کاروبار سے صرف چند بااثر افراد کو فائدہ پہنچتا ہے، خصوصی اقتصادی زونز اور صنعتوں کے قیام سے متبادل روزگار کی فراہمی یقینی بنائی جائے، سرحدی علاقوں میں روزگار، سماجی تحفظ اور انہیں ہنر مند بنانے کیلئے ایک جامع لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ سمگلنگ سے پوری قوم نقصان اٹھا رہی ہے، حکومت اس کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رکھے گی، سمگلنگ کے ذریعے روزگار دینے کے بھونڈے جواز کی آڑ میں معیشت کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے، نگران حکومت اپنی مدت کے آخری دن تک سمگلنگ کے خاتمے کیلئے اقدامات کرتی رہے گی۔
نگران وزیراعظم نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایل سی چمن بارڈر پر سکیننگ و چیکنگ کے منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرے، پاکستان کسٹمز سرحدی علاقوں میں اپنی استعداد کار میں اضافہ کرے، سمگلنگ کی روک تھام کے ساتھ شہری علاقوں میں مال کی طلب کو بھی کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ حساس علاقوں میں اچھی شہرت کے افسر تعینات کئے جائیں، پوسٹنگ ٹرانسفر کے شفاف سسٹم کو بحال کیا جائے، افغانستان سمیت دیگر ممالک کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ کی وزارت تجارت کڑی نگرانی کرے، متعلقہ حکام کو اشیاء کی برآمد کے رجحانات کے حوالے سے آگاہ کرے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں قانونی تجارت کو فروغ دیا جائے، مکمل دستاویزی کارروائی کو یقینی بنایا جائے، کارگو کی مانیٹرنگ کیلئے ایف بی آر کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فعال کیا جائے۔