پشاور: (دنیا نیوز) وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں مقامی کاشتکاروں سے گندم خریداری کا عمل شروع ہوگیا۔
صوبائی وزیر خوراک نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کل ڈی آئی خان میں مقامی کاشتکاروں سے گندم خریداری کے عمل کا افتتاح کریں گے، ڈیرہ اسماعیل خان کے گوداموں میں تقریباً 55 ہزار میٹرک ٹن کی گنجائش ہے۔
ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدیں گے جس کی مجموعی مالیت تقریباً 29 ارب روپے بنتی ہے، خریداری کے عمل کو مزید شفاف بنانے کیلئے ٹھوس اور عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں، پہلے دس دن مقامی کاشتکار وں سے گندم خریدی جائیگی اور یہ عمل پورے دو مہینے تک جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ خریداری کے تمام عمل کو شفاف بنانے کیلئے کئی اقدامات کیے گئے ہیں، گوداموں میں کیمروں کی تنصیب، شکایات کیلئے مانیٹرنگ کنٹرول روم کا قیام اور 24 گھنٹے میں کاشتکاروں کو ادائیگی جیسے اقدامات کئے گئے ہیں، ٹرانسپورٹیشن کاعمل ختم کر دیا ہے۔
صوبائی وزیر خوراک نے کہا کہ خریداری مراکز میں سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی، خریداری ایپ کا استعمال، پہلے آئیں پہلے پائیں کے بنیادی اصول طے کئے گئے ہیں، حکومت خیبرپختونخوا نے گندم خریداری کے عمل میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے گندم کے معیار کو جانچنے کے لئے ضلعی سطح پر کمیٹیاں قائم کر دی ہیں۔
ظاہر شاہ طورو نے بتایا کہ کمیٹیوں میں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر، ضلعی انتظامیہ، ریونیو ڈیپارٹمنٹ، فلور ملز ایسوسی ایشن کے نمائندہ ارکان، محکمہ نیب اور اینٹی کرپشن کے اہلکار بحیثیت آبزرور شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی شکایت کیلئے ٹیلی فون نمبر 091-9225379 پر شکایات سیل بھی قائم کیا گیا ہے، اس کے علاوہ خریداری ایپ بھی متعارف کرائی گئی ہے جس سے موقع پر ہی تمام ریکارڈ کا اندراج آن لائن کیا جا سکے گا۔
صوبائی وزیر خوراک نے کہا کہ تمام لوگوں یا کاشتکاروں کو کسی قسم کی مشکلات یا شکایات ہوں تو وہ کنٹرول روم سے ہر وقت رابطہ کر سکتے ہیں جو ضلع، صوبائی سطح، محکمہ خوراک، وزیر اعلیٰ ہاؤس اور صوبائی وزیر خوراک کے دفاتر میں قائم کئے گئے ہیں۔