لاہور: (ویب ڈیسک) لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر کاشف انور نے کہا ہے کہ جو بجٹ پیش کیا گیا ہے اس سے معیشت نہیں چلے گی، اس بجٹ سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ابھی ابتدائی بجٹ پیش ہوا ہے، ہماری رائے کے مطابق اس بجٹ سے مہنگائی بڑھے گی، اکانومی، صنعت کو چلانے کیلئے مشکلات سے دوچار ہونا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کے حوالے سے حکومت سے بات کریں گے، تعمیراتی صنعت کو چلانا ہوگا ورنہ ملک نہیں چلے گا، دستاویزی معشیت کے حامی ہیں، حکومت نے رئیل سٹیٹ پر کیپیٹل گین ٹیکس لگا دیا، تاجروں اور ریٹیلرز کیلئے ایڈوانس ٹیکس 25۔ 2فیصد کر دیا۔
کاشف انور نے دعویٰ کیا کہ حکومت اگر ٹیکسیشن کو مشکل کریں گے تو ٹیکس چوری بڑھے گی، ٹیکسز کے ریٹ کو بڑھا دیا گیا جو پرو اکانومی نہیں ہے، زیرو ریٹنگ کو سٹینڈرڈ ریٹ پر لائیں مگر دیکھیں بزنس مین مشکل میں ہے۔
صدر لاہور چیمبر آف کامرس نے کہا کہ ٹیکس کی شرح بڑھا کر کیسے کاروباری برادری کو ڈاکومینٹیشن میں لائیں، ٹیکس کا نظام آسان کریں کوئی ٹیکس دینے سے نہیں گھبراتا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی مصنوعات جن کا خام مال امپورٹ کیا جاتا ہے ان پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانا پیداواری لاگت بڑھائے گی، سگریٹ کی سمگلنگ سمیت ہر قسم کی سمگلنگ کا خاتمہ ہونا چاہئے۔
کاشف انور نے یہ بھی کہا کہ کم سے کم اجرت 32 ہزار سے 37 ہزار کرنے سے لاگت مزید بڑھے گی، سولر کیلئے حکومت نے اچھا اقدام کیا، ٹیکس بڑھانے کی افواہیں دم توڑ گئیں، نان فائلر کو فوائد دیئے تاکہ وہ ٹیکس نیٹ کے اندر آئے۔