کراچی: (دنیا نیوز/ ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی ایک دن کی ہڑتال کے بعد پٹرولیم ڈیلرز پر عائد کردہ 0.5 فیصد ایڈوانس ٹیکس ختم کر دیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے پٹرولیم ڈیلرز کی جانب سے ہڑتال مؤخر کرنے کے اعلان کے فوری بعد ہی پٹرولیم ڈیلرز پر عائد کیا گیا ایڈوانس ٹیکس ختم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
وفاقی وزارت توانائی (پٹرولیم ڈویژن) کے ڈی جی آئل کی جانب سے ایف بی آر سے وضاحت طلب کی گئی تھی کیونکہ ڈیلرز، ریٹیل آؤٹ لیٹس(پٹرول پمپس) حکومت کے مقرر کردہ فکسڈ ڈیلر مارجن پر کام کرتے ہیں اس لئے یہ شعبہ ریگولیٹڈ قیمتوں کا ہے۔
ایف بی آر سے وفاقی وزارت توانائی نے پوچھا تھا کہ پٹرولیم ڈیلرز انکم ٹیکس آرڈیننس مجریہ2001 کے سیکشن 156اے میں ترمیم سے پٹرولیم ڈیلرز کو غیر ضروری مشکلات کا سامنا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آئل کی جانب سے وضاحت طلب کرنے پر یہ واضح کیا گیا ہے کہ سیکشن 236H ibid کے تحت ٹیکس وصولی کی دفعات او ایم سیز کے ڈیلرز، ریٹیل آؤٹ لیٹس پر لاگو نہیں ہیں کیونکہ ایسے شخص کی آمدنی سیکشن کے لحاظ سے حتمی ٹیکس نظام کے دائرے میں آتی ہے۔
واضح رہے کہ پٹرول پمپس پر فی لیٹر 0.5 فیصد ایڈوانس ٹیکس یکم جولائی سے فنانس بل میں عائد کیا گیا تھا۔
دریں اثنا پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے ایف بی آر کی جانب سے پٹرولیم ڈیلرز پر 0.5 فیصد ایڈوانس ٹرن اوور ٹیکس ختم کرنے کے نوٹیفکیشن کا خیرمقدم کیا۔
عبدالسمیع خان نے کہا کہ یہ ہماری یکجہتی اور حقیقی مؤقف کے ساتھ کامیاب ہڑتال کی بدولت ممکن ہوا ہے۔