اسلام آباد: (دنیانیوز) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام اولین ترجیح ہے اور مستحکم معیشت کیلئے پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اتنی بجلی بھی نہیں تھی کہ یو پی ایس کی بیٹری چارج ہو، لوگ روشنی کیلئے موم بتی اور لالٹین جلانے پر مجبور ہوگئے تھے، پھر ہم نے ملک میں سی پیک کا منصوبہ شروع کیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ تھرکول ڈویلپمنٹ کے منصوبے پر سندھ حکومت کئی سالوں سے کوشش کررہی تھی، ہم نے تھرکول کو سی پیک میں شامل کرکے تھر کیلئے سرمایہ کاری حاصل کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آج تھرکول منصوبہ ہمارے لیے سستی ترین بجلی فراہم کررہا ہے، بجلی کی دستیابی اور فراہمی کے ذرائع کو وسیع کیا گیا، ہم نے پلاننگ ماڈل سیل بھی قائم کیا تھا، واٹر سیکٹر سے ہائیڈل آتی ہے اس کا پاور سیکٹر کے ساتھ مربوط لنک نہیں تھا، سارے سیکٹر آپس میں ڈس جوائنٹ طریقے سے کام کررہے تھے، ہم نےتمام پاور سیکٹرز کو آپس میں منسلک کیا، تمام متعلقہ وزارتوں کو بلا کر ٹریننگ دی گئی۔
رہنما مسلم لیگ ن احسن اقبال نے کہا کہ ہمارے کئی مسائل بھی ہیں، گرمیوں میں ہماری پاور سیکٹر کی مانگ 28سے30ہزار تک پہنچ جاتی ہے، سردیوں میں پاور سیکٹر کی مانگ 12سے13ہزار پر آجاتی ہے، گیس ہماری کم ہوگئی ہے،ختم ہورہی ہے، دیکھنا ہوگا کن ڈیپارٹمنٹ میں گیس کا متبادل بناسکتے ہیں ۔
احسن اقبال کاکہنا تھا کہ آج ہمیں مسائل کا سامنا ہے،ان میں سے کوئی مسئلہ 2018میں نہیں تھا، 2013میں دہشتگردی،توانائی اور معاشی بحران بہت بڑے چیلنج تھے، 2018میں دہشتگردی اور توانائی بحران کا خاتمہ ہوا،
انہوں نے کہاکہ تمام سٹیک ہولڈرز کو کہوں گا مستقبل کی توانائی کی ضروریات کو یقینی بنانے کیلئے انرجی ماڈل قیمتی ٹول ہے۔