اسلام آباد :(دنیا نیوز) وزارت خزانہ کا کہنا ہے 2023 میں حکومت نے بینکوں سے 2 کروڑ 7 لاکھ 12 ہزار 776 ملین روپے کے قرض لیے۔
سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت خزانہ نے اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال 2024 تک کسانوں کو 2216 ارب روپے کے قرضے دئیے گئے، کسانوں کو سال 2020 میں 1215 ارب،سال 2021 میں 1366 ارب روپےکے قرضے جاری ہوئے ۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ سال 2022 میں 1419 سال 2023 میں 1776 ارب روپے کے قرضے دئیے گئے، سال 23-2022 کی نسبت سال 24-2023 میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 0.93فیصد اضافہ ہوا۔
اجلاس میں وزارت تجارت کی رپورٹس بھی پیش ہوئیں جس یہ بھی انکشاف ہوا کہ سال24-2023میں ٹیکسٹائل برآمدات 16 ہزار 656 ملین ڈالر رہیں، سال 2020 سے 2024 تک ملکی ذرائع سے فنانسنگ 24.5ٹریلین جبکہ بیرونی ذرائع 3 ٹریلین روپے کی فنانسنگ ہوئی۔
وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ ملائیشیا کو پاکستان بھیجے گئے پیاز کے کنٹینر سے 511 کلو گرام منشیات برآمد ہوئی، معلومات سامنے آنے پر ملزم عامر علی خان کو گرفتار کرلیا گیا ، جس سے تفتیش جاری ہے۔
سینیٹ اجلاس کے وقفہ سوالات کے دوران ٹیکسز کے حوالے سے وزارت خزانہ نے اپنے جواب میں کہا کہ سال 2023 تک 35 لاکھ سے زائد نئے ٹیکس دہندگان کا اندراج کیا گیا، سال 29-2028 تک ٹیکس دہندگان کی تعداد 45 لاکھ سے زائد ہوجائے گی۔
اسی طرح وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ نان فائلرز کی 2لاکھ 65 ہزار سمز بند کی گئیں، گوشوارے جمع کرانے پر 1 لاکھ 3 ہزار 337 سمز بحال کردی گئیں، سال 24-2023 میں نئے درج ہونے والے 35 لاکھ میں سے 17 لاکھ 80 ہزار نے نئے گوشوارے جمع کرائے، گذشتہ مالی سال کی نسبت رواں سال 55 فیصد زیادہ نئے رجسٹرڈ اور 69 فیصد نے گوشوارے جمع کرائے۔