حکومت کی بگاس پاور پلانٹس پر نوازشیں، 20 ارب دینے کی منظوری

Published On 10 October,2024 01:22 pm

اسلام آباد: (ذیشان یوسفزئی) حکومت نے بگاس پاور پلانٹس کو نوازتے ہوئے 20 ارب روپے دینے کی منظوری دے دی۔

اسلام آباد (ذیشان یوسفزئی) گنے کے پھوک سے بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹس کو منافع کوئلے کے نرخوں کے حساب سے دے دیا گیا، نیپرا کے ایک فیصلے نے بگاس پاور پلانٹس کے نرخ 5 روپے فی یونٹ سے 16 روپے فی یونٹ تک پہنچا دیئے اور حکومتی سفارش پر بگاس پاور پلانٹس کو 20 ارب روپے سے بھی نواز دیا۔

5 بگاس پاور پلانٹس کو 8 ارب روپے کی ادائیگیاں کر دی گئیں، باقی پاور پلانٹس کو بھی ادائیگیاں جلد کی جائںں گی، بگاس پاور پلانٹس کو دیئے جانے والے 20 ارب روپے صارفین ادا کریں گے۔

چند روز قبل نیپرا میں ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے سماعت میں ادائیگیوں کا اس وقت انکشاف ہوا جب حکومت کی جانب سے بگاس پاور پلانٹس کو 20 ارب روپے کی ادائیگیوں کی اجازت مانگی گئی تو نیپرا نے چند منٹ کی سماعت کے بعد اجازت دے دی ۔

سماعت کے دوران بتایا گیا کہ فروری 2024 میں نیپرا بگاس پاور پلانٹ کے حوالے سے فیصلہ کر چکی جس میں گنے کے پھوک سے بجلی کی پیداواری لاگت کو کوئلے کی قیمتوں سے منسلک کرنے کی درخواست کی گئی تھی ۔

نیپرا کے ذرائع نے دنیا نیوز کو بتایا کہ نگران حکومت کے دور میں نیپرا میں ایک درخواست دائر کی گئی جس میں بگاس پاور پلانٹس کے ٹیرف کو کوئلے کی قیمتوں سے منسلک کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی، نیپرا نے وزارت توانائی اور سی پی پی اے سے رائے طلب کی تو وزارت توانائی اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے مخالفت کر دی۔

وزارت توانائی اور سی پی پی اے نے مؤقف اپنایا کہ بگاس چونکہ ویسٹ مٹرگیل ہے اس لیے گنے کے پھوک کو کوئلے کی قیتورں سے نہیں جوڑا جا سکتا، دونوں فریقین کی رائے کے بعد نیپرا نے معاملے کو التوا میں ڈال دیا بعد ازاں فروری میں عام انتخابات ہوئے تو نئی منتخب حکومت نے وزارت قانون سے راے لی ۔

ذرائع نے بتایا کہ وزارت قانون نے رائے دی کی وزارت توانائی کو مخالفت کرنے کا کوئی اختیار نہیں، قانون کے مطابق ہونا تو یہ چاہیے تھا نیپرا میں ایک عوامی سماعت ہوتی لیکن نیپرا نے محکمانہ کارروائی کرکے فیصلہ دے دیا اور بگاس پاور پلانٹس کی درخواست منظور کرتے ہوئے پیداواری لاگت میں سالانہ 5 فی صد اضافے کی اجازت دے دی۔

نیپرا نے حکم صادر کیا کہ اس کا اطلاق 2018 سے 2024 تک تصور کیا جائے گا جس کے بعد 2018 سے اب تک کے بقایاجات کی مد میں بگاس پاور پلانٹس کو 20 ارب روپے کی ادائیگیوں کی منظوری دی گئی جو دراصل صارفین ہی ادا کریں گے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ 20 ارب روپےمیں سے بگاس کی 5 کمپنیوں کو 8 ارب روپے کی پہلی قسط ادا کر دی گئی ہے اور 12 ارب روپے بقایا ہیں۔

جن بگاس پاور پاور پلانٹس کو ادائیگیاں کی گںاس ان میں چنیوٹ پاور کو ایک ارب 47 کروڑ اور حمزہ شوگر ملز کو ایک ارب 42 کروڑ، چنار انرجی کو 84 کروڑ جبکہ جے ڈی ڈبلیو (2 پاور پلانٹس)کو 4 ارب 10 کروڑ اور رحیم یار خان شوگر ملز کو 40 کروڑ کی ادائیگیاں ہوئیں۔  







×

آپ کی رائے

کیا چھوٹے صوبوں کا قیام پاکستان میں بہتر حکمرانی اور ترقی کے لیے ضروری ہے