کراچی :(دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ ملک میں جی ڈی پی کا ایک فیصد میری ٹائم کا شیئر ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قیصر احمد شیخ کا کہنا تھا کہ بحری امور کی وزارت اہم وزارت ہے، معیشت میں بحری تجارت اہم حصہ رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں جی ڈی پی کا ایک فیصد میری ٹائم کا شیئر ہے، بحری امور میں پوٹینشل موجود ہے، مچھلی کی تجارت چار سو ملین ڈالر ہے، گڈانی میں کم جہاز آتے ہیں، معاملات میں بحالی کی گنجائش ہے، ہمارے ادارے منافع بخش ہیں۔
قیصر احمد شیخ کا کہنا تھا کہ کے پی ٹی کے چئیرمین کے لئے دو سے زائد درخواستیں آئی ہیں، حکومت کو سات کا آپشن دیا ہے جس میں سے ایک چیئرمین منتخب کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور نے کہا کہ کھلی کچہری میں ہر کوئی شریک ہوسکتا ہے، ہر سال بندرگاہوں کی گہرائی کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، بلوچستان کو ترقی دینے کے لیے پبلک سیکٹر میں بھی امپورٹ اور ایکسپورٹ گوادر سے کرنے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے آج بھی گوادر پورٹ کے حوالے سے تفصیلات طلب کی ہیں، چائنہ پاکستان میں اپنی انڈسٹری لگا رہا ہے، گوادر میں فری زون بنا رہے ہیں، گوادر سے جو بھی چائنہ کی تجارت ہوگی اس پر امریکہ ٹیرف نہیں لگائے گا۔
قیصر احمد شیخ نے کہا کہ ڈنمارک کی شپنگ کمپنی کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے، ان کے پانچ سو جہازوں کو گڈانی میں توڑا جائے گا، کراچی پورٹ سات گھنٹے چلتی ہے کیونکہ ٹریفک کا زیادہ رش ہے۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور کا مزید کہنا تھا کہ ڈنمارک پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کا خواہشمند ہے، گڈانی میں زیادہ سے زیادہ شپ بریکینگ کرا رہے ہیں، ایچی سن پورٹ نے ہمارے شعبہ میں سرمایہ کاری کی ہے۔