اسلام آباد: (مدثر علی رانا) آئی ایم ایف نے پاکستان سے آئندہ مالی سال پاور سیکٹر کو اضافی سبسڈی نہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف اور پاکستانی معاشی ٹیم کے درمیان آئندہ بجٹ پر مذاکرات کی اہم شرط رکھی گئی ہے کہ آئندہ مالی سال پاور سیکٹر کو اضافی سبسڈی نہیں دی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت توانائی کو گردشی قرضہ روکنے کے لیے اقدام کرنے کا کہا گیا ہے، اضافی سبسڈی نہیں ملے گی، بجٹ میں مختص توانائی شعبے کیلئے 1 ہزار ارب روپے سے زائد کی اجازت نہیں ہوگی۔
آئندہ مالی سال گردشی قرضہ میں اِن فلو 170 ارب روپے تک محدود کرنا ہدف ہے، پاور سیکٹر کے نئے گردشی قرضہ کو اضافی سبسڈی دے کر کلئیر کرنے پر بات چیت ہوئی ہے، اہم اخراجات کیلئے اضافی بجٹ مختص کرنے پر پاور سیکٹر کیلئے اضافی سبسڈی ختم ہوئی۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے ٹیرف ریشنلائزیشن ہوگی، انڈسٹری کے لیے بجلی سستی نہیں کی جائے گی، ٹیرف ریشنلائزیشن کیلئے ورکنگ جولائی سے پہلے کر کے فائنل تخمینہ لگایا جائے گا۔
آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ پرائمری بیلنس کا ہدف حاصل کرنے کے لیے آمدن بڑھائی جائے، اخراجات میں اضافہ کے باعث پرائمری بیلنس کے ہدف حاصل نہیں ہو سکے۔