اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے ڈیجیٹل معیشت پر کنٹرول اور ریونیو کی شفاف وصولی کے لیے "ڈیجیٹل پریزنس پروسیڈ ٹیکس ایکٹ 2025" متعارف کرا دیا۔
نئے نظام کے تحت ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز پر بروقت گوشوارے جمع نہ کرانے کی صورت میں 10 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا، نئے قانون کے تحت اگر کوئی ڈیجیٹل ٹیکس بروقت جمع نہ کرائے تو اس پر اصل رقم کے ساتھ سود اور 3 فیصد اضافی جرمانہ بھی وصول کیا جائے گا۔
قانون کے مطابق اگر کوئی غیر ملکی تاجر پاکستان میں ٹیکس جمع نہیں کراتا تو وہ ملک میں بینک اکاؤنٹ برقرار نہیں رکھ سکے گا، مزید یہ کہ اگر کوئی غیر ملکی ڈیجیٹل کمپنی 120 دنوں تک بغیر ٹیکس جمع کرائے اشتہارات چلاتی رہی تو پاکستان سے اس کے لیے بھیجی جانے والی ترسیلات زر روک لی جائیں گی۔
نئے نظام کے تحت ڈیجیٹل سروسز اور آن لائن خرید و فروخت پر تیسرا فریق ٹیکس جمع کرائے گا جبکہ مالیاتی اداروں کو ہر تین ماہ بعد ٹیکس گوشوارے جمع کرانے ہوں گے، اگر یہ ادارے اس میں ناکام رہے تو ان پر بھی 10 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں اشتہارات سے متعلق کام کرنے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھی ہر تین ماہ بعد گوشوارے جمع کرانے ہوں گے، ٹیکس جمع کرنے والے ادارے کو ہر ماہ کا ٹیکس اگلے مہینے کی 7 تاریخ تک جمع کرانا ہوگا۔
قانون کے تحت تمام عمل کو ان لینڈ ریونیو کے کمشنرز اپنے اپنے مخصوص علاقوں میں سنبھالیں گے جبکہ کسی بھی اعتراض کی صورت میں متعلقہ فریق 30 دنوں کے اندر اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو میں اعتراض دائر کر سکے گا۔