بٹ کوائن مائننگ کیلئے سستی بجلی کا پلان، آئی ایم ایف کا اعتراض برقرار

Published On 03 July,2025 11:29 am

اسلام آباد: (ذیشان یوسفزئی) حکومت پاکستان کی جانب سے بٹ کوائن مائننگ کے لیے 2000 میگاواٹ بجلی رعایتی نرخوں پر دینے کا منصوبہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی منظوری حاصل نہ کرسکا۔

ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق حکومت نے یہ پلان آئی ایم ایف کے ساتھ تین مرتبہ مذاکرات میں پیش کیا تاہم عالمی مالیاتی ادارے کو قائل کرنے میں ناکامی رہی، آئی ایم ایف نے موقف اختیار کیا ہے کہ ماضی میں صنعتی سٹیٹس کو سستی بجلی دینے کے تجربات سے مثبت نتائج حاصل نہیں ہوئے اور یہ رعایت ایک ’’ٹیکس ہالی ڈے‘‘ جیسی سہولت بن کر رہ جاتی ہے۔

آئی ایم ایف نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر یہ بجلی رعایتی نرخ پر دی گئی تو حکومت کے پاس کیا منصوبہ ہوگا کہ بعد میں یہی بجلی دوبارہ مارکیٹ نرخوں پر فروخت کی جا سکے؟

ذرائع کے مطابق حکومت نے یہ پریزنٹیشن عالمی بینک سمیت دیگر سہ فریقی ڈونرز کے ساتھ بھی شیئر کی ہے تاکہ آئی ایم ایف کو راضی کیا جا سکے۔

حکومت کا منصوبہ ہے کہ بٹ کوائن مائننگ کے لیے 24 روپے فی یونٹ تک بجلی فراہم کی جائے جبکہ اس وقت ملک میں 7000 میگاواٹ تک اضافی بجلی موجود ہے جس میں سے 2000 میگاواٹ بٹ کوائن مائننگ کے لیے مختص کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے ذریعے ملک میں زرمبادلہ لایا جا سکتا ہے اور وہ کوشش کر رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کو اس منصوبے پر آمادہ کیا جا سکے۔