آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی تیسری قسط کے لیے معاہدہ جلد متوقع

Published On 10 October,2025 11:22 am

اسلام آباد(مدثرعلی رانا) حکومت کا آئی ایم ایف سے تقریباً 1.2 ارب ڈالر کی تیسری قسط کے لیے معاہدہ جلد طے پا جانے کی توقع ہے۔

سرکاری عہدیدار نے نام صیضہ راز میں رکھنے کی شرط پر بتایا کہ میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیوں کے مسودے میں کچھ شرائط سخت تھی جن پر معاشی ٹیم کیجانب سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی اور وزیراعظم نے ہدایت کی کہ آئی ایم ایف سے ورچوئلی بات چیت کے دوران نرمی برتنے کی درخواست کی جائے اور ایم ای ایف پی پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔

ایک اور ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ طے پانے میں تاخیر کی بنیادی وجوہات ایکسٹرنل فنانسنگ کے تخمیوں میں فرق اورگورننس اینڈ کرپشن ڈائگناسٹک رپورٹ کے اجراء میں تاخیر شامل ہے۔

حکومت گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگناسٹک اسسمنٹ رپورٹ کو پبلش کرنے پر غیر یقینی صورتحال میں ہے جس پر اقتصادی جائزہ مذاکرات کے دوران بھی مشن کی جانب سے پبلش کرنے کا مطالبہ کیا گیا، ایکسٹرنل فنانسنگ کے تخمینے تاحال غیر حتمی ہیں، توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ آئندہ ہفتے ان معاملات کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق سیلابی نقصانات سے متعلق حتمی تخمینے بھی ابھی دوبارہ آئی ایم ایف سے شیئر کیے جائیں گے کیونکہ حکومت سیلاب کے باعث نقصانات کا تخمینہ لگا رہی ہے اور حتمی تخمینوں کو آئی ایم ایف سے شیئر کیا جائے گا۔

ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ اسٹاف لیول معاہدہ طے پائے جانے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، تقریباً تمام اہداف پر آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے پیدا ہو چکا ہے اور جلد معاہدہ متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق فریقین آئندہ 7 سے 15 دنوں میں باقی امور طے کر کے سٹاف لیول معاہدہ طے پا جانے کی امید ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مذاکرات مکمل ہونے پر بتایا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات مثبت اور نتیجہ خیز رہے ہیں اور سٹاف لیول معاہدہ کسی بھی وقت ہو سکتا ہے جو مناسب وقت پر دستخط کے مرحلے میں داخل ہو جائے گا۔

آئی ایم ایف مشن نے جائزہ مذاکرات مکمل ہونے کے بعد اپنے مشن کے بیان میں کہا کہ ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی کے تحت دوسرے جائزے اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبیلٹی فسیلٹی کے پہلے جائزے پر بات چیت کی گئی۔

آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کی جانب نمایاں پیشرفت ہوئی ہے، پاکستان کی جانب سے قرض پروگرام پر عملدرآمد مضبوط ہے اور آئی ایم ایف کے ساتھ وعدوں کے مطابق جاری ہے، مذاکرات میں مالیاتی استحکام، مہنگائی پر قابو پانے، توانائی کے شعبے کی بحالی، اور گورننس و شفافیت کو مضبوط بنانے سے متعلق اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق دونوں فریق باقی امور کے حل کیلئے پالیسی سطح پر بات چیت جاری رکھیں گے، حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیا اور پاکستانی حکام، نجی شعبے اور ترقیاتی شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا گیا جنہوں نے مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف مشن سے بھرپور تعاون فراہم کیا۔

ذرائع کے مطابق اگر باقی تکنیکی اور مالیاتی نکات طے پا گئے تو پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ جلد طے پا جائے گا، اعلامیہ کے مطابق آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کی شرائط پرعملدرآمد کومضبوط قرار دیا، سٹاف لیول معاہدہ طے کرنے کیلئے مزید پالیسی مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا، آئی ایم ایف مشن نے پاکستانی معیشت میں استحکام کی کوششوں کو سراہا ہے۔

آئی ایم ایف نے مالی نظم و ضبط برقرار رکھنے اور سیلاب متاثرین کی مدد پر زور دیا ہے، مہنگائی کو مقررہ ہدف تک رکھنے کے لیے سخت مالیاتی پالیسی برقرار رکھنے کی سفارش کی، توانائی شعبے کی بحالی کیلئے ریگولر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اور اصلاحات پر اتفاق ہوا ہے۔

اقتصادی جائزہ مذاکرات کے دوران سرکاری اداروں کے حجم میں کمی اور شفافیت میں بہتری پرگفتگو ہوئی، کاروباری ماحول اور کموڈیٹی مارکیٹس کی آزادی کے اقدامات زیرغور آئے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق ریفارمز کیلئے پاکستان کی کوششوں پر اظہاراطمینان کیا گیا۔

اعلامیہ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے ساتھ موجودہ قرض 37 ماہ کے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال ہوا، پاکستان کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی کیلئے 28 ماہ کے کلائمیٹ رزیلینس پر بھی بات چیت ہوئی۔